0
Wednesday 28 Oct 2009 15:10

عالمی برادری اور مسلم دنیا کی لاپرواہی سے القدس خطرے میں پڑ گیا: حماس

عالمی برادری اور مسلم دنیا کی لاپرواہی سے القدس خطرے میں پڑ گیا: حماس
اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) نے کہا ہے کہ بیت المقدس میں یہودیوں کی سرگرمیوں اور مسجد اقصی پر مسلسل ہونے والے حملے ریاستی دہشت گردی کی بدترین مثال ہے۔ اسرائیل بیت المقدس میں شہریوں کے مکانات مسمار کر کے انہیں گھروں سے نکال رہا ہے تاکہ صہیونیت کے نسل پرستی کے مکروہ عزائم کو پایہ تکمیل تک پہنچایا جا سکے۔ منگل کے روز غزہ میں ایک بیان میں حماس کے ترجمان فوزی برھوم نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطین میں اسرائیل کے جنگی جرائم کا نوٹس لے اور بے گناہ شہریوں کی جانوں، عزت اور مال کو تحفظ فراہم کرے۔ فوزی برھوم نے کہا کہ القدس اور مسجد اقصیٰ ہمارے دلوں میں بستے ہیں، ان کے لیے ہم ہر طرح کی قربانی دینے کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ القدس اور قبلہ اول کے دفاع کے لیے مسلح مزاحمت جاری رکھیں گے، دنیا کی کوئی طاقت انہیں ان بنیادی حقوق کے تحفظ سے نہیں روک سکتی۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ بیت المقدس میں بے گناہوں کا قتل عام، گھروں کی مسماری، گھر بدرری اور مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی جیسے واقعات صہیونیوں کے خلاف اصل معرکے کا آغاز ہے۔ فوزی برھوم نے کہا کہ اسرائیلی دہشت گردی کے کئی اسباب اور محرکات ہیں، ان میں امریکا کی اسرائیل کے لیے لامحدود اور غیر مشروط امداد، دفاع اور تعاون، فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیل کے درمیان خفیہ مذاکرات، عرب ممالک کی خاموشی اور بعض عرب ملکوں کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات ہیں۔ عالم اسلام، عرب ممالک اور عالمی برادری کی طرف سے اسرائیل کے جرائم پر خاموشی کا رویہ القدس کے مستقبل کے لیے نہایت خطرناک ثابت ہو رہا ہے۔
خبر کا کوڈ : 14045
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش