0
Sunday 26 Feb 2012 23:40

امریکی قرارداد شرمناک اور پاکستان کے اندرونی معاملات میں کھلی مداخلت ہے، فضل الرحمان

امریکی قرارداد شرمناک اور پاکستان کے اندرونی معاملات میں کھلی مداخلت ہے، فضل الرحمان
اسلام ٹائمز۔ بہاولپور میں جے یو آئی کے زیراہتمام اسلام زندہ باد کانفرنس منعقد کی گئی۔ کانفرنس سے مولانا فضل الرحمان نے خطاب کرتے ہوئے کہا ملک مشکلات میں گھرا ہوا ہے اور حکمرانوں نے ملک کی تباہی میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا بلوچستان پر امریکی قرارداد قبول نہیں، پاکستان کو درآمدی خارجہ پالیسی سے جان چھڑانا ہو گی، مغربی قوتیں پاکستان کی آزادی چھیننا چاہتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا ملک کو چند مخصوص قوتوں کے سہارے پر نہیں چھوڑ سکتے اور نہ ہی نعروں سے مقصد حاصل ہو سکتا۔ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا آج پاکستان میں غریب طبقہ روٹی، کپڑا اور مکان کو ترسں رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا قوم کو سبز باغ دکھانے والوں کا برا حشر ہو گا۔ ان کا کہنا تھا امریکی قرارداد پاکستان کی خودمختاری کے خلاف ہے اور امریکی آئین پر بات کرنے کا حق ہیمں بھی ملنا چاہیئے۔ کانفرنس سے مولانا فضل الرحمن کے علاوہ دیگر قائدین خطاب کریں گے۔

دیگر ذرائع کے مطابق جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ ملک کو چند مخصوص قوتوں کے سہارے نہیں چھوڑ سکتے۔ مقتدر قوتیں پاکستان کو ناکام ریاست بنانا چاہتی ہیں۔ بہالپور میں جمیعت علما اسلام کے تحت اسلام زندہ باد جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ملک میں روٹی کپڑا اور مکان جیسے نعرے بہت لگے لیکن بدقسمتی سے آج عوام انہیں چیزوں کو ترس رہی ہے۔ سیاستدان کرپشن کے نعروں کو بطور ہتھیار ایک دوسرے کیخلاف استعمال کر کے اقتدار کے ایوانوں تک پہنچتے ہیں جبکہ پاکستان کو فلاحی ریاست بنانے کیلئے کرپشن ختم کرنے کے ساتھ ملکی معاشی پروگرام بہتر کرنا ہو گا۔ وزیر دفاع نے غذائی نیٹو سپلائی بحال کر کے ملک و قوم کی توہین کی۔

انہوں نے کہا کہ ہماری کوئی خارجہ پالیسی نہیں ہے، درآمد شدہ پالیسی پر پاکستان چل رہا ہے۔ بلوچستان کی خودمختاری کی قرارداد شرمناک ہے یہ پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت ہے۔ امریکہ کو کشمیر کی قرارداد یاد کیوں نہیں آتی۔ اوباما طالبان سے مذکرات کرنے کیلئے تیار ہے اور طالبان کو دہشتگرد بھی نہیں مان رہا، اس کا مطلب اس نے 10 سال افغانستان میں معصوم لوگوں کا قتل کیا۔ مشرف کی پالیسیوں کی وجہ سے ملک کو 70 ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے، 40 ہزار پاکستانی مارے گئے۔ آج اس مشرف کی پالیسیوں کو تسلسل دینا جرم ہے۔ خیبر پختونخوا میں حسبہ قانون بنایا، اسے عدالتوں میں گھسیٹا گیا۔ سپریم کورٹ حسبہ قانون کو ملیا میٹ کئے ہوئے ہے، ہم کس سے شکایت کریں۔
خبر کا کوڈ : 141062
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش