0
Wednesday 29 Feb 2012 10:42

سانحہ کوہستان، دہشتگردی کا نشانہ بننے والے 18 افراد کی نماز جنازہ آج ہوگی، علاقے میں سوگ

سانحہ کوہستان، دہشتگردی کا نشانہ بننے والے 18 افراد کی نماز جنازہ آج ہوگی، علاقے میں سوگ
اسلام ٹائمز۔ کوہستان میں شاہراہ قراقرم پر دہشتگردوں کے ہاتھوں بربریت کا نشانہ بننے والے اٹھارہ افراد کی نماز جنازہ آج گلگت میں ادا کی جائے گی۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔ ضلع کوہستان کے علاقے ہربن نالہ کے قریب دہشتگردوں نے ایک ایک کر کے چار بسوں کو صبح چار بجے روک لیا۔ یہ بسیں راولپنڈی سے گلگت جا رہی تھیں۔ دہشتگردوں نے ان میں سے 18 مسافروں کو اتارا اور ان کو قطار میں کھڑا کر کے اندھا دھند فائرنگ کر دی۔ فائرنگ کی زد میں آنے والے تمام مسافر موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے۔ لاشوں کو چتیال ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ عینی شاہدین کے مطابق دہشتگردوں کی تعداد دس سے زیادہ تھی۔
 
صدر آصف زرداری اور وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے واقعے کی مذمت کی ہے جبکہ صدر نے وزیر داخلہ سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ وزیر داخلہ نے ڈی آئی جی ہزارہ ڈویژن کی سربراہی میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی ہے جس میں آئی ایس آئی، آئی بی، ایف آئی اے اور پولیس کے نمائندے شامل ہوں گے۔ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تین دن میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔ رحمن ملک نے کہا کہ دہشتگردوں کو پکڑنے کیلئے تمام ذرائع استعمال کرینگے۔ گلگت بلتستان کے وزیر اعلٰی مہدی شاہ نے کا کہنا ہے کہ عوام پر امن رہیں، گڑ بڑ پھیلانے والوں کو گولی مارنے کا حکم دے دیا ہے۔

دیگر ذرائع کے مطابق کوہستان ميں دہشتگردوں کے ہاتھوں 18 افراد کي مظلومانہ شہادت کے بعد گلگت اور ہنزہ نگر ميں صورتحال کشيدہ ہے۔ جاں بحق ہونے والے 11 افراد کي شناخت ہو گئي ہے جن کي نماز جنازہ آج ادا کي جائيگي۔ کشيدگي کي وجہ سے کرفيو کا سماں ہے۔ لوگ گھروں تک محدود ہيں، سڑکوں پر ٹريفک نہ ہونے کے برابر ہے۔ جاں بحق ہونے والے 18 افراد کي لاشوں کو ہيلي کاپٹرز کے ذريعے گلگت منتقل کيے جانے کے بعد ڈسٹرکٹ ہيڈکواٹر اسپتال ميں تمام لاشوں کا پوسٹ مارٹم کيا گيا۔ 

اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ جاں بحق ہونیوالوں ميں سے 11 لاشوں کي شناخت ہو گئي ہے۔ جن ميں سے 3 کا تعلق استور سے، ايک کا پاراچنار سے، ايک کا گلگت کے علاقے شروٹ سے، 6 کا تعلق ہنزہ نگر کے مختلف علاقوں سے ہے۔ شناخت ہونے والي لاشيں آج مرکزي انجمن اماميہ کے سپرد کي جائيں گي۔ جس کے بعد انکي اجتماعي نماز جنازہ اماميہ جامع مسجد ميں ادا کي جائيگي، جس کے بعد ميتوں کو ان کے آبائي علاقوں ميں روانہ کر ديا جائيگا۔
خبر کا کوڈ : 141700
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش