0
Thursday 3 May 2012 13:38

قومی اسمبلی، وزیراعظم پر اعتماد، سرائیکی صوبہ بنانے کی قرارداد منظور

قومی اسمبلی، وزیراعظم پر اعتماد، سرائیکی صوبہ بنانے کی قرارداد منظور
اسلام ٹائمز۔ قومی اسمبلی میں مسلم لیگ ن کے احتجاج کے باوجود حکومت نے جنوبی پنجاب کو صوبہ بنانے کی قرارداد منظور کرلی۔ قرارداد وفاقی وزیر قانون فاروق ایچ نائیک نے پیش کی۔ وزیراعظم پر اعتماد کی قرارداد بھی منظور ہوگئی۔ قبل ازیں قومی اسمبلی میں مسلم لیگ ن کے ارکان نے آج پھر بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر سپیکر کی نشست کے سامنے دھرنا دیدیا۔ ارکان "گو گیلانی گو" اور "مجرم وزیراعظم" اور "گیلانی استعفی دو" کے نعرے لگاتے رہے۔ لیگی ارکان نے بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر سپیکر کی نشست کے سامنے دھرنا دے رکھا ہے۔ قومی اسمبلی کا اجلاس دس بجے شروع ہونا تھا، اڑھائی گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہوا۔ ن لیگ نے احتجاج جاری رکھا اور ارکان وزیراعظم کے استعفے کا مطالبے کرتے رہے۔ ن لیگ کے ارکان نے وزیر اطلاعات کا گھیراؤ کرلیا اور ایجنڈے کی کاپیاں‌ پھاڑ کر ان پر پھینک دی۔ سپیکر قومی اسمبلی فہمیدہ مرزا ن لیگ کے ارکان کو احتجاج سے روکتی رہیں اور شور شرابے کے باوجود انہوں‌ نے وقفہ سوالات شروع کرا دیا۔

دیگر ذرائع کے مطابق قومي اسمبلي ميں جنوبي پنجاب کو عليحدہ صوبہ نانے کي قرارداد منظور کر لي گئي۔ اسمبلي نے وزيراعظم پر اعتماد کي قرار داد کو بھي منظور کرليا۔ آج قومي اسمبلي کا اجلاس دو گھنٹے کي تاخير سے شروع ہوا، جو موجودہ اسمبلي کي پارليماني تاريخ کا ريکارڈ ہے۔ اجلاس شروع ہوتے ہي ن ليگ کے اراکين اسپيکر کے سامنے جمع ہو گئے اور خاص طور پر عابد شير علي نے شديد احتجاج شروع کر ديا۔ اراکين ن ليگ نے ايجنڈے کي کاپياں بھي پھاڑ کر وزير اطلاعات پر پھينک ديں۔ اس ہنگامہ آرائي کے دوران جمشيد دستي اور اخونزادہ چٹان آپس ميں الجھ پڑے، تاہم وزير قانون فاروق ايچ نائيک نے قرار داد پيش کي، جس ميں جنوبي پنجاب کو عليحدہ صوبہ بنانے کا مطالبہ کيا گيا۔ قرارداد ميں کہا گيا کہ نيا صوبہ جنوبي پنجاب کے عوام کا حق ہے۔ ہنگامہ آرائي کے دوران ہي قرارداد کو منظور کر ليا گيا۔ ايوان نے اسي دوران وزيراعظم پر اعتماد کي قرارداد بھي منظور کر لي جس ميں کہا گيا کہ وزيراعظم کو کسي بھي غير پارلیماني طريقے سے ہٹايا نہيں جاسکتا۔
خبر کا کوڈ : 158635
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش