0
Thursday 17 May 2012 02:00

امریکہ کی پاکستان میں مداخلت کو ہم اعلان جنگ سمجھتے ہیں، آئی ایس او

امریکہ کی پاکستان میں مداخلت کو ہم اعلان جنگ سمجھتے ہیں، آئی ایس او
اسلام ٹائمز۔ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کی جانب سے ملک بھر میں 16 مئی کو اسرائیل کے ناپاک وجود کے خلاف ’’ یوم مردہ باد امریکہ ‘‘ منایا گیا۔ اس سلسلے میں آئی ایس او پاکستان کراچی ڈویژن کی جانب سے ’’ مرکزی امریکہ مردہ باد و نامنظور اسرائیل ریلی ‘‘ نمائش چورنگی تا پریس کلب کراچی تک نکالی گئی۔ جس میں زندگی کے ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے شرکت کی۔ شرکاء ریلی نے پاکستان کی سالمیت، حرم پاک کے دفاع اور امریکہ و اسرائیل مخالف بینرز اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے۔ ریلی سے مولانا منور نقوی، مولانا صادق تقوی، مولانا قاضی احمد نورانی اور علامہ آفتاب جعفری نے خطاب کیا۔

مقررین کا کہنا تھا کہ 14 مئی یہی وہ دن ہے کہ جس دن اسرائیل کا ناپاک وجود عالم اسلام کے قلب میں خنجر کی طرح گھونپا گیا اور 16 مئی کو امریکا نے اپنی ناجائز اولاد کے وجود کو نہ صرف سفارتی سطح پر تسلیم کیا بلکہ دوسرے کمزور ممالک کو بزور قوت تسلیم کروایا، انہوں نے کہا کہ اسرائیل کا وجود دراصل عرب ممالک کی بے حسی کا نتیجہ ہے، جنہوں نے اپنے ذاتی مفادات کی خاطر اس ناسور کو عرب خطے میں جگہ دی، مقررین نے کہا کہ پاکستان کو آج اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے کی سزا دی جارہی ہے، امریکا جس میلی آنکھ سے پاکستان کی طرف دیکھ رہا ہے ہم کبھی اس کے عزائم کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مولانا منور نقوی نے کہا کہ 14 مئی کے دن فلسطین میں ہنستے بستے گھروں کو برباد کردیا گیا اور بچوں کو یتیم اور خواتین کو بیوہ کیا گیا مگر افسوس اس بات کا ہے کہ عرب ممالک اسرائیل کی اس بربریت پر خاموش تماشائی بنے رہے اور اب تک بنے ہوئے ہیں، غزہ پر اسرائیلی جارحیت کے دوران کوئی عرب حکمران فلسطینی مسلمانوں کے حقوق کی خاطر نہ کھڑا ہوا، مگر دوسری طرف جب مصر، تیونس، لبیا اور بحرین کی مظلوم عوام اپنے اسلامی اقدار کی حفاظت اور حقوق کے لیے سراپا احتجاج ہوئے تو عرب حکمران مظاہرین پر گولہ بارود کے ساتھ حملہ آور ہوگئے، ہم یہ سوال کرتے ہیں کہ غزہ کے اوپر اسرائیلی جارحیت کے وقت آل سعود کی افواج کہاں تھیں۔

مجلس وحدت مسلمین کراچی کے رہنما مولانا صادق تقوی نے پاکستا ن میں جاری ڈرون حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایٹمی طاقت رکھنے والے ملک کے سیاسی و فوجی حکمرانوں کے لیے بے غیرتی کا مقام ہے کہ ہم ڈرون طیارے گرانے کی طاقت رکھنے کے باوجود صرف بیانات دے رہے ہیں، کسی بیرونی طاقت کو یہ حق نہیں کہ وہ دہشت گردی کے خلاف جنگ اور دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملے کا نام لے کر پاکستان کی حدود میں فوجی کاروائی کرے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ سب سے بڑا دہشت گرد ہے اور جب آج دنیا میں اس کی سیاسی و عسکری دہشت گرد بے نقاب ہو رہے ہیں تو وہ خود کو دنیا کا محافظ ظاہر کر رہا ہے۔ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علمائے پاکستان کے رہنما مولانا قاضی احمد نورانی نے کہا کہ امریکہ تمام فسادات کی جڑ ہے اور آج دنیا میں اگر کسی بھی مقام پر ظلم ہورہا ہے تو یقینی طور کہا جا سکتا ہے کہ اس میں امریکہ ملوث ہے خواہ وہ بالواسطہ ہو یا بلا واسطہ۔

علامہ آفتاب جعفری نے کہا کہ امریکہ کی پاکستان میں مداخلت کو ہم اعلان جنگ سمجھتے ہیں، اگر حکمرانوں نے امریکہ نواز پالیسیوں کو تبدیل نہ کیا تو عوام ان کا بھی وہی حال کرے گی جو آج تک دیگر امریکی پٹھوؤں کا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حرم پاک کا تقدس تمام مسلمانوں کا شرعی فریضہ ہے مگر آل سعود کہ جن کی تاریخ گواہ ہے کہ ان لوگوں نے ہمیشہ عرب میں امریکی پالیسیوں کو عملی جامہ پہنایا بلکہ اسرائیل کا ناپاک وجود بھی ان ہی کے مفادات کی وجہ سے عمل میں آیا اور اب جب کھلے عام مکہ و مدینہ پر حملہ کرنے کی امریکی سازش بے نقاب ہوچکی ہے، اس موقع پر بھی شدید ردعمل کا اظہار نہیں کر رہا، لہذا ہم یہ بات واضع کردینا چاہتے ہیں کہ امریکا کو مسلمانوں کے ساتھ عالمی جنگ بھیانک ثابت ہوگی۔

انہوں نے پاکستان میں امریکی غیر قانونی مداخلت اور نیٹو سپلائی بحال کرنے کی شدید مذمت کی اور کہا کہ حکمران ہوش کے ناخوں لیں اگر حکمران ملک کو بچانا چاہتے ہیں تو انہیں امریکی مسلط کردہ پالیسیوں سے باہر نکلنا ہوگا۔ ریلی کے اختتام پر امریکہ و اسرائیل سے اظہار نفرت کرتے ہوئے شرکاء ریلی نے امریکہ و اسرائیل کے پرچم نذر آتش کئے آخر میں آئی ایس او کراچی کے رہنما عارف حسین نے قرارداد پیش کی جس کی شرکاء نے اللہ اکبر کے نعرے لگا کر تائید کی۔

قرارداد:
1) اسلام آباد میں امریکی قونصل خانے کی توسیع کے بہانے پاکستان میں امریکی چھاؤنی بنانے کی کوشش کو روکا جائے۔
2) پاکستان میں لسانی، فرقہ وارانہ تصادم کا اصل ذمہ دار امریکی خفیہ ایجنسی C.I.A ہے، اس کی تمام تر کارروائی کو روک کر ایجنٹس کو بے نقاب کیا جائے۔
3) یوم مردہ باد امریکا سرکاری سطح پر یوم نجات کے طور پر منایا جائے۔
4) نیٹو سپلائی کی بحالی نہ کی جائے ورنہ سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔
5) ایران، پاک گیس لائن معاہدے پر امریکی دباؤ کو قبول نہ کیا جائے اور اس منصوبے پر فوری عملی جامعہ پہنچایا جائے کیونکہ یہ ملک خداداد پاکستان کے مفاد میں ہے۔
خبر کا کوڈ : 162645
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش