0
Saturday 9 Jun 2012 18:56

بلوچستان کے حالات خراب کرنے میں بیرونی ہاتھ ملوث ہے، جسٹس جاوید اقبال

بلوچستان کے حالات خراب کرنے میں بیرونی ہاتھ ملوث ہے، جسٹس جاوید اقبال
اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ کی ہدایت پر لاپتہ افراد کے مسئلے پر تشکیل دیئے گئے کمیشن کے سربراہ جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا ہے کہ بلوچستان میں لوگوں کو لاپتہ اور حالات خراب کرنے کے لئے بیرونی ایجنسیاں کام کر رہی ہیں۔ کوئٹہ میں کمیشن کے ممبر شریف بیرک کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے جاوید اقبال نے کہا کہ بلوچستان کے گیارہ سے پندرہ لاپتہ افراد افغانستان کی دو جیلوں میں قید ہیں۔ بلوچستان میں سکیورٹی سے متعلق اداروں کے مابین روابط کا فقدان ہے۔ بیرونی ایجنسیوں کے مقابلے میں ملکی اداروں کی استعداد کار، تربیت اور وسائل کم ہیں۔ کمیشن جلد بلوچستان کے علاقوں خضدار، پنجگور، تربت اور گودار کا بھی دورہ کرے گا اور لاپتہ افراد کی بازیابی تک کام کرتا رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ تیس مئی دو ہزار بارہ تک پاکستان میں لاپتہ افراد کی تعداد چار سو ساٹھ جبکہ بلوچستان میں ستاون ہے۔ ان ستاون میں سے رواں ماہ کے دوران پندرہ افراد بازیاب ہوچکے ہیں اور اس وقت صوبے کے بیالیس افراد لاپتہ ہیں۔ اس ہفتے چار نئی درخواستیں آئی ہیں۔ چھ لاپتہ افراد کی تشدد زدہ لاشیں ملیں، جو باعث افسوس ہے۔ کمیشن نے ان کے قتل کے مقدمات درج کرا دیئے ہیں۔ ذمہ داروں کے خلاف کارروائی ہوگی۔
خبر کا کوڈ : 169667
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش