0
Saturday 16 Jun 2012 16:53

موجودہ حکومت کی تعلیم کش پالیسی قابل مذمت ہے، بی ایس ایف

موجودہ حکومت کی تعلیم کش پالیسی قابل مذمت ہے، بی ایس ایف
اسلام ٹائمز۔ بلتستان اسٹونٹس فیڈریشن سکردو ڈویژن کا ایک اہم اجلاس BSF سکرٹریٹ حسینی چوک سکردو میں منعقد کیا گیا۔ جس کی صدارت بلتستان ڈویژن کے صدر محمد صابر کی اجلاس میں کابینہ کے علاوہ طلباء کی کثیر تعداد نے شرکت کی اجلاس کا مقصد سکردو قراقرم یونیورسٹی کیمپس میں ٹیچرز کی کمی کی وجہ سے اعلیٰ تعلیمی ادارے میں بدانتظامی کی صورت حال روز بروز بڑھنے کی وجہ سے طلباء اور سول سوسائٹی میں پائے جانے والے تشویش کو مد نظر رکھتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں موجودہ حکومت کی اس تعلیم کش پالیسی پر مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ بلتستان میں اعلیٰ تعلیمی ادارے میں روزانہ مختلف مسائل پے درپے سامنے آرہے ہیں۔ جو حکومت کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ ایک طرف حکومت کے نمائندے مختلف سکردو میں یونیورسٹی کیمپس کو قیام میں لاکر فخر کے ساتھ اپنے تقریروں میں بولتے ہے لیکن ادارے میں اصل ضروریات اور حقائق سے مکمل طور پر غافل ہے۔

یونیورسٹی میں طلباء و طالبات کی کثیر تعداد ہونے کے باوجود ادارے میں صرف چند شعبے کی اجرا کرکے دوسرے مختلف ضرورت کے شعبوں سے محروم رکھنا طلباء و طالبات کے ساتھ کھلم کھلا ذیادتی ہے۔ BSF ایسے تمام مسائل جو طلباء و طالبات کے تعلیمی میدان میں رکاوٹ کا وجہ بند رہے ہیں۔ اس کی حکومت سے پرزور مطالبہ کرتے ہے کہ ایسے اعلیٰ تعلیمی ادارے میں فی الفور ایسے تمام مسائل کی روک تھا م کیلئے بروقت انتظامات کرکے طلباء کے پڑھائیوں کو مزید حرج ہونے سے بچائے ورنا ایسے ادارے کی قیام کا کوئی فائدہ نہیں۔ اگر حکومت ادارے کے مسائل کو بروقت حل نہ کئے گئے تو BSF احتجاجی سلسلے کو بھی شروع کیا جاسکتا ہے اور ہم تمام طلبا و طالبات سے اپیل کرتے ہیں کہ اپنے حقوق کیلئے ہمیشہ آواز بلند کرتے رہیں تاکہ زندہ قوم کی مثال قائم رہیں۔
خبر کا کوڈ : 171530
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش