0
Thursday 5 Jul 2012 23:45

تمام مسلمان ملکر ظلم کے خاتمے اور امام مہدی (عج) کے ظہور کیلئے میدان ہموار کرنیکی کوششیں کریں، علامہ ساجد نقوی

تمام مسلمان ملکر ظلم کے خاتمے اور امام مہدی (عج) کے ظہور کیلئے میدان ہموار کرنیکی کوششیں کریں، علامہ ساجد نقوی
اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ اور ملی یکجہتی کونسل کے سینئر نائب صدر علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ انسانوں کا فطری تقاضا ہے کہ جب بھی انہیں مشکلات گھیرے میں لیتی ہے، ان کے ساتھ ظلم و زیادتی کی انتہاء ہوتی ہے، انسانی معاشروں میں ناانصافی، بے عدلی، تشدد اور برائیوں کا رواج ہوتا ہے تو وہ ایک مسیحا کے منتظر ہوتے ہیں کہ جو انہیں مشکلات سے نکالے، ظلم کا خاتمہ کرکے معاشرے کو تمام برائیوں سے پاک ایک پرامن، صالح اور نیکی پر مبنی معاشرہ قائم کرے۔ 

دور حاضرہ بھی اسی قسم کی مشکلات اور مسائل کا مرقع بن چکا ہے اور ہر انسان ایک مسیحا کے انتظار میں ہے۔ یہی فکر، سوچ اور انتظار ہی دراصل نظریہ مہدی (عج) کی روشن دلیل ہے۔ ولادت باسعادت امام مہدی (عج) اور شب برات کے موقع پر اپنے پیغام میں علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ پندرہ شعبان کی بابرکت رات اطاعت خداوندی کی تجدید اور خواہشات نفسانی کی نفی کرکے نفس امارہ کو شکست دینے کے عہد اور نئے عزم و حوصلے کے ساتھ زندگی کا آغاز کرنے کا حسین موقع فراہم کرتی ہے۔
 
انکا کہنا تھا کہ اس رات رحمت کے فرشتے زمین پر اتر کر انسانوں کو آئندہ سال کے لئے رحمت کی نوید سناتے ہیں اور انہیں موقع فراہم کرتے ہیں کہ وہ گذشتہ سال کی غلطیوں کا ازالہ کرتے ہوئے آئندہ سال اطاعت الٰہی اور حسن عمل کے ساتھ گذاریں۔ علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ اسلامی تعلیمات اور اسلامی تاریخ میں مہدی (عج) موعود کے تصور اور ان کے ظہور کے بارے میں بہت سی روایات موجود ہیں، اسلامی مآخذ میں بھی تصور مہدی (عج) کو بہت واضح انداز میں ابھارا گیا ہے اور ان کے ظہور اور قیام کے سلسلے میں بہت زور دیا گیا ہے۔ درحقیقت اس کا تعلق اسلام کے عادلانہ نظام کے قیام کے ساتھ ہے، تاکہ اس نظام کے قیام کی جدوجہد اور ظلم وجور اور ناانصافی کو مٹانے کی کوششیں جاری رہنی چاہئیں اور دنیا کو عدل وانصاف سے بھرنے کا عہد پورا ہوسکے۔ 

علامہ ساجد علی نقوی نے کہا کہ امت مسلمہ کے تمام مسالک اور مکاتب فکر اسلامی مآخذ کو تسلیم کرتے ہیں، لہذا انہیں جزوی، ذاتی، انفرادی اور سطحی اختلافات کو اہمیت نہیں دینی چاہیے، بلکہ مشترکہ طور پر ہر وقت عدل اجتماعی کے لئے کوشاں رہنا چاہیے، کیونکہ اسلام کے اس نوعیت کے حامل تصور مہدی (عج) سے دوسرے تمام ادیان پر اسلام کی برتری واضح ہو جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس انداز کا تصور کسی دوسرے دین میں نہیں پایا جاتا۔ لہذا تمام مسلمانوں کو مل کر ظلم وجور کے خاتمے اور امام مہدی (عج) کے ظہور اور قیام کے لیے میدان ہموار کرنے کی کوششیں کرنی چاہئیں۔ تاکہ اسلام کے غالب دین کے طور پر سامنے آنے کا خواب شرمندہ تعبیر ہو۔
خبر کا کوڈ : 176877
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش