0
Monday 3 Sep 2012 10:30

نئی نسل کو مغربی ثقافتی یلغار سے بچانا ہوگا، علامہ مظہر کاظمی

نئی نسل کو مغربی ثقافتی یلغار سے بچانا ہوگا، علامہ مظہر کاظمی
اسلام ٹائمز۔ جامع بعثت چنیوٹ کے پرنسپل علامہ مظہر حسین کاظمی نے آئی ایس او سرگودھا ڈویژن کے استحکام تنظیم و احیائے ثقافت اسلامی کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ثقافت تبلیغ کا ایک اہم ذریعہ ہے اور اگر ہم دین اسلام کو مکمل اور عالمگیر مذہب سمجھتے ہیں تو اسلامی اقدار اور رسومات کو عام کرنا ہوگا۔ پرنسپل جامع بعثت کا کہنا تھا کہ اگر ہم چاہتے ہیں کہ احیائے ثقافت اسلامی کریں تو آئمہ طاہرین کی سیرت پر چلنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ آج سرد جنگ کا دور ہے اور ثقافتی یلغار اس کا ہتھیار ہے لہذا اس کے تحفظ کے لیے ہمیں دین مبین پر عمل پیر ا ہونا ہو گا اور تب ہی ہم حقیقی آزادی بھی حاصل کر پائیں گے۔

علامہ مظہر کاظمی نے کہا کہ آغاز سے لے کر مغلیہ دور تک مسلمانوں کی ثقافت کی انفردیت اور اہمیت ہوا کرتی تھی۔ لیکن اس کے بعد اس طرف توجہ نہیں دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ نئی نسل کو اگر بے راہ روی سے بچانا ہے تو اس ثقافتی جنگ سے بچانا ہوگا اور اس کے مقابلے میں ثقافت اسلامی کا احیاء ہونا چاہے۔

پرنسپل جامع بعثت اور ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی سیکرٹری شعبہ خواتین نے کہا کہ اگر ہم چاہتے ہیں کہ ہم امام زمان (ع) کے سپاہی بنیں تو ہمارے رہن سہن ہمارے اطوار اسلوب بھی اسی طرح کے ہونے چاہیں۔ ہمارا طرز زندگی بھی امام کے سپاہیوں جیسا ہونا چاہے۔ انہوں نے کہا کہ امام خمینی (رہ) ثقافت اسلامی کی سخت تاکید کرتے تھے اور مغربی تہذیب کو معاشرے کے لیے ناسور قرار دیتے تھے۔ اسی لیے انہوں نے نوجوانوں کو امریکہ اور روس جانے سے منع کیا تھا۔

علامہ مظہر کاظمی کا کہنا تھا کہ علامہ اقبال مغربی تہذیب پر شدید الفاظ میں تنقید کرتے تھے اور ان کی تہذیب کے پیروکاروں کو گندے انڈے کہا کرتے تھے اور کہا کرتے تھے کہ ان کو اس معاشرے سے نکال باہر کرنا چاہے کیونکہ مغربی تہذیب اس معاشرے کے لیے نقصان دہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ثقافت پہچان ہوتی ہے اور جو ثقافت چھوڑ دیتا ہے دراصل اس کی پہچان ختم ہوجاتی ہے۔
خبر کا کوڈ : 192266
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش