0
Monday 1 Oct 2012 21:42

حکومت ناموس رسالت کیلئے او آئی سی کا یک نکاتی اجلاس فورا بلائے،عالمی تنظیم اہلسنت

حکومت ناموس رسالت کیلئے او آئی سی کا یک نکاتی اجلاس فورا بلائے،عالمی تنظیم اہلسنت
اسلام ٹائمز۔ عالمی تنظیم اہلسنت کے زیراہتمام گستاخانہ فلم کیخلاف گجرات تا لاہور عظیم الشان ’’لبیک یارسو ل اللہ(ص) ریلی‘‘ نکالی گئی، جس میں علماء مشائخ اور ہزاروں شمع رسالت کے پروانوں نے شرکت کی جبکہ ریلی کی قیادت امیر عالمی تنظیم اہلسنت صاحبزادہ پیر محمد افضل قادری نے کی۔ اس موقع پر راستے کے تمام شہروں میں مقامی علماء کرام اور عوام الناس نے ریلی کا استقبال کیا اور ریلی کیساتھ اظہار یکجہتی کا اعلان کیا جبکہ 313 موٹر سائیکل سوار ریلی کے چاروں طرف سیکورٹی کے فرائض انجام دیتے رہے۔

شرکاء ریلی سے خطاب کرتے ہوئے امیر عالمی تنظیم اہلسنت اور سنی اتحاد کونسل کے وائس چئرمین پیر محمد افضل قادری نے کہا کہ حکومت پاکستان ناموس رسالت کی مسئلہ پر او آئی سی کا یک نکاتی اجلاس فورا طلب کرے اور انسداد توہین رسالت کیلئے متفقہ لائحہ عمل مرتب کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ گستاخانہ فلم کا پروڈیوسر، شیطان صفت پادری ٹیری جونز اور ان کے تمام ساتھی واجب القتل ہیں، پاکستان اور دنیا بھر کے مسلم حکمرانوں کا دینی فریضہ ہے کہ وہ امریکہ سے اِن مجرموں کو عبرتناک سزا دینے کے لئے طلب کریں جس طرح کہ ڈاکٹر عافیہ ودیگر کو امریکہ کے مطالبہ پر یو ایس اے کے حوالہ کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسلامیان پاکستان اور دنیا بھر کے مسلمان تحفظ ناموس رسالت کی یہ ایمانی تحریک اس وقت تک جاری رکھیں جب تک کہ یو این او، تمام انبیاء عظام اور تمام سماوی کتب کی توہین کے انسداد کیلئے مؤثر قانون سازی نہیں کرتا۔ ریلی سے مختلف مقامات پر مولانا ضیاء اللہ قادری، علامہ ابوتراب بلوچ، صاحبزادہ داؤد رضوی، قاضی امیر حسین، پیر محمود احمد اعوانی، پیر سید عبدالغفار شاہ، پیر ضیاء الاسلام، سید علی ذولقرنین شاہ، مولانا زکاء اللہ رضوی، مولانا اکبر نقشبندی، مولانا شاہد چشتی، سید مختار اشرف رضوی، پیر سید مراد علی شاہ، مولانا حنیف، امجد علی چشتی ودیگر نے خطاب کیا۔

مقررین نے کہا کہ گستاخان رسول کسی صورت اللہ کے عذاب نہیں بچ سکتے، ان کیلئے دنیا وآخرت میں شدید ترین عذاب ہے۔ علماء نے مزید کہا کہ پاکستان کی اصل منزل اسلامی حکومت کا قیام اور نظام مصطفی کا نفاذ ہے لہذا پاکستان میں نفاذ نظام مصطفی کیلئے انفردای واجتماعی طور پر کردار ادا کیا جائے اور اس ملک کو نظام مصطفی (ص) کا گہوارہ بنا کر پاکستان بنانے والوں کے مشن کو مکمل کیا جائے۔ ریلی کے اختتام پر قراردادوں میں مطالبہ کیا گیا کہ مسلم ممالک کا یہ دینی و قومی فریضہ ہے کہ غیرت ایمانی کا ثبوت دیتے ہوئے ایسے ممالک سے سفارتی تعلقات منقطع کر دیں جو ڈیڑھ ارب مسلمانوں کے دینی جذبات کو ذبح کرنے والوں کو سزا نہیں دیتے۔

ایک اور قراردار میں کہا گیا کہ او آئی سی کا صرف مزمتی قرارداد منظور کرنا کافی نہیں بلکہ وہ یو این او سے علیحدگی اعلان کرے جب تک کہ یو این او گستاخی رسول کے انسداد کیلئے قانون سازی نہیں کرتا ، وفاقی وزیر غلام احمد بلور کو زبر دست خراج تحسین پیش کیا گیا اور انہیں غازی اسلام کا خطاب دیا گیا، حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ پرائمری سے ایم اے تک ہر نصاب میں’’ عظمت رسول(ص)‘‘ کا ایک باب شامل کرے، تعلیمی اور سرکاری وغیر سرکاری اداروں میں مسلم عورتوں کیلئے اسلامی لباس لازم قرار دیا جائے، مخلوط نظام تعلیم (کوایجوکیشن)کو ختم کرکے بالغ لڑکوں و لڑکیوں کیلئے علیحدہ علیحدہ نظام تعلیم قائم کیا جائے، گندے اشتہارات، کیبل، انٹرنیٹ سمیت ہر سطح پر عریانی فحاشی وبے حیائی کا خاتمہ کیا جائے۔
خبر کا کوڈ : 200127
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش