0
Friday 12 Oct 2012 17:21

جماعت اسلامی کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے 2 سال تک ایم ایم اے معطل رہی، ساجد میر

جماعت اسلامی کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے 2 سال تک ایم ایم اے معطل رہی، ساجد میر
اسلام ٹائمز۔ مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے سربراہ پروفیسر ساجد میر نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے 2 سال تک ایم ایم اے معطل رہی، مزید التواء میں نہیں رکھا جاسکتا، ایم ایم اے کی بحالی ملک کے لیے نیک شگون ثابت ہو گی، مرکز اہل حدیث 106 راوی روڈ سے جاری ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ملک کے چار بڑے مکاتب فکر اہل حدیث، بریلوی، دیوبندی اور اہل تشیع ایم ایم اے کا حصہ ہوں گے، جماعت اسلامی ان میں سے کسی مروجہ مسلک کی نمائندگی نہیں کرتی، اسکے باوجود دینی قیادت چاہتی ہے کہ وہ اپنے مفادات و تحفظات کی قربانی دیکر ایم ایم اے کا حصہ بنے۔ ساجد میر نے مزید کہا کہ ملکی و بین الاقوامی حالات دینی قوتوں کے اتحاد کا تقاضا کرتے ہیں اختلاف کا نہیں، جماعت اسلامی کو چھوٹے چھوٹے اور غیر موثر گروہوں کو اپنے اردگرد جمع کرنے کی بجائے قومی سطح کی نمائندہ قوتوں کے ساتھ بیٹھنا چاہیے۔
 
انہوں نے کہا کہ شدت پسندی اور دہشت گردی کے واقعات امریکہ کی سرپرستی میں ہو رہے ہیں، ملالہ یوسف زئی پر حملہ عالمی سازش کا حصہ ہے، جس سے دشمن کئی مقاصد حاصل کرنا چاہتا ہے، انہوں نے کہا کہ اس بات کی بھی تصدیق ہونی چاہیے کہ ایسے حملوں کی فوری طور پر ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان فوراً کیسے قبول کرلیتی ہے۔
خبر کا کوڈ : 202880
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش