0
Thursday 8 Nov 2012 22:43

لاہور کے نواحی علاقے رائیونڈ میں عالمی تبلیغ اجتماع شروع، ہزاروں افراد کی شرکت

لاہور کے نواحی علاقے رائیونڈ میں عالمی تبلیغ اجتماع شروع، ہزاروں افراد کی شرکت
اسلام ٹائمز۔ لاہور کے نواحی علاقے رائے ونڈ میں تبلیغی جماعت کا عالمی اجتماع شروع ہو گیا ہے اور آج پہلے روز علماء نے شرکا کو اخلاص کے حوالے سے دورس دیے۔ اس موقع حاجی عبدالوہاب کا کہنا تھا کہ اللہ کے نبی(ص) کا دین اسلام امن اور بھائی چارے کا مذہب ہے، تبلیغی جماعت دنیا بھر کے مسلمانوں کی واحد پرامن منظم اور موثر اسلامی تحریک ہے اور دنیا بھر میں دین اسلام تبلیغی جماعت کی قربانیوں اور محنت کی وجہ سے پھیل رہا ہے، تبلیغی جماعت کے کارکن لوگوں کو تیزی سے اسلام کی طرف لا رہے ہیں اور دنیا بھر میں مساجد کی تعداد تیزی کے ساتھ بڑھ رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں اللہ کے رسول(ص) کے اس مشن کو پورا کرنے کیلئے کسی تشہیر وغیرہ اخبار یا ٹی وی کی ضرورت نہیں بلکہ ہمارا پیغام سینہ بہ سینہ پہنچ رہا ہے، علمائے خبروں کی نشرواشاعت کو پسند نہیں فرماتے، یہ مشن کیلئے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے، تبلیغی جماعت والوں کی ضرورت ہو تو اپنا اخبار اور ٹی وی نکال لیتے، میڈیا زیادہ تر چغلی خوری کے مترادف کام کرتا ہے، دین کے کام میں خرابی سنی سنائی باتوں کو اپنے انداز میں آگے پھیلانے سے پیدا ہوئی ہے، ضرورت اس امر کی ہے کہ ہدایت حاص کرنے کیلئے خود یہاں آیا جائے اور اپنے کانوں سے بیاناے سنے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ اللہ کے نبی(ص) کا دین اتنا سستا اور بے معنی نہیں کہ اس کو سیکھنے کیلئے گھر بیٹھے جدید طریقے اختیار کئے جائیں، اللہ کے نبی(ص) نے تصویر کشی حرام قرار دی ہے تو اس میں بھی کوئی بہتری اور حکمت پوشیدہ ہے، تبلیغی اجتماع کے پہلے روز حاجی عبدالوہاب نے عصر کے بعد بیان کیا جبکہ بعد ازاں مولانا سعد اور دیگر علمائے کرام کے کا بیانات کا سلسلہ جاری رہا، مختلف نشستوں سے بیانات کے دوران مقررین نے کہا کہ تبلیغی اجتماع مسلمانوں کو صحیح معنوں میں مسلمان بنانے کی تربیت گاہ ہے، اللہ اپنے فیصلے بندے کے اعمال دیکھ کر کرتا ہے، جب تک انسان غفلت میں ہے دنیا اور آخرت میں رسوا ہو گا، جب تک مسلمانوں کے اندر ایمان مضبوط نہیں ہو گا ان کی حالت تبدیل نہیں ہو سکتی۔

انہوں نے کہا کہ سارے مسائل کا حل ایمان کے بننے سے ہے اور ایمان اللہ کے راستے میں نکلنے سے بنے گا، اگر ساری دنیا مل کر حالات کو درست کرنا چاہے اور اللہ نہ چاہیں تو کچھ نہیں ہو سکتا، اس وقت اللہ ناراض ہیں اللہ کو راضی کرنے کیلئے پانچ وقت کی نماز ایمان یقین پر مسلمان آ جائے گا تو پوری دنیا کے مسلمانوں کے حالات بدل جائیں گے اس وقت انسان اپنے کام سے ہٹا ہوا ہے اور اس لئے پھنسا ہوا ہے، تبلیغی اجتماع دین میں اجتماعیت کی اہمیت کو اجاگر کرنے کیلئے منعقد کیا جاتا ہے، بستی میں رہنے کیلئے افہام وتفہیم کیسے کرنی چاہئے یہاں یہ بھی سیکھایا جاتا ہے، تبلیغی جماعت کے مقاصد میں شامل ہے کہ دین محمدی سارے انسانوں میں آ جائے اور مسلمانوں میں دین کی کمزوری دور کی جائے۔

مقررین نے کہا کہ اس وقت دین ہم سے مٹ رہا ہے اور جب ہم دین کیلئے مٹنے والے بن جائیں گے تو ہر طرف امن خود ہی قائم ہو جائے گا، دعوت کی محنت میں آئے بغیر یہ ممکن نہیں، تبلیغی جماعت کے بزرگوں کی دعاؤں سے یہ اجتماع اللہ کی خاص حفاظت میں ہوتا ہے، دینی تعلیمات عام کئے بغیر معاشرہ ترقی نہیں کر سکتا، نوجوان طبقہ نبیوں والی محنت کو اپنا رہا ہے جلد روشن خیالی سے پھیلی بے حیائی کم ہو جائے گی، ہم سب ایک خدا اور ایک رسول(ص) اور ایک کتاب کو ماننے والے بنتے ہیں لیکن سب کی عادات بگڑی ہوئی ہیں جب ہم سیدھے راستے پر آ جائیں گے اللہ کا خوف دل میں پیدا کر لیں گے سکون قلب نصیب ہو جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ اللہ کے رسول(ص) کی صحیح محبت دل میں ہو گی تو تب ہم ٹھیک ہوں گے، یہاں ہر مسلک کے لوگ شامل ہیں کسی پر لباس اور شکل بدلنے کی پابندی اور کوئی سختی نہیں کی جاتی اور نہ ہی کسی کو اس کا دھندہ چھوڑنے پر مجبور کرتے ہیں، دین کا رنگ زندگیوں میں آ جائے گا تو خود بخود سب بدل جائے گا، لباس صورت اور کھانا پینا کوئی مقصد نہیں، تبلیغی جماعت اور اجتماعات میں شرکاء کی تعداد دن بدن بڑھ رہی ہے، دین اور امن کیلئے لوگ قربانیاں دے رہے ہیں، لوگوں کو دعوت اور پیار سے قائل کرنا افضل جہاد ہے، تبلیغ کے ذریعے ہی اسلام کا پیغام دنیا بھر میں پھیلے گا، دنیا کے اثرات سے بچنے کے طریقے بتانے اور راہ رست پر لانے کیلئے مجمع کیا جاتا ہے، بنیادی باتیں نہ سمجھیں گے تو دین زندگیوں میں کیسے آئے گا، اس کی محنت کرنا ضروری ہے۔

مقررین نے کہا کہ لوگوں کے ہاتھ کی کمائیاں ٹھیک ہو جائیں گی تو ان کے سب مسئلے اپنے آپ ٹھیک ہو جائیں گے جو لوگ کرتے ہیں اسی طرح کے فیصلے اللہ تعالیٰ کی طرف سے اترتے ہیں، نوے فیصد امت جانتے ہوئے بھی کہ نماز فرض ہے نہیں پڑھتی، نماز کا سوال سب سے پہلے ہو گا نماز صحیح نکل آئی تو سارے اعمال صحیح نکلیں گے عقیدہ اور ایمان بنیادی جز ہیں جو درست ہو جائیں گے تو انسان کو خود ہی اچھے اعمال کیلئے ابھاریں گے، سیلاب زلزلے اور مصیبتیں ہمارے اعمال کی سزائیں ہیں ان کیلئے استغفار کرنے اور اللہ کے آگے جھکنے اور توبہ کی ضرورت ہے، اللہ کے احکامات اور اس کے رسول(ص) کے بتائے ہوئے طریقوں پر چلیں گے تو کچھ نہیں ہو گا۔
خبر کا کوڈ : 210344
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش