0
Monday 26 Nov 2012 19:44

پاکستان بھر میں جلوس ہائے عزا میں کروڑوں افراد کی شرکت، استعماری سازشیں ناکام

پاکستان بھر میں جلوس ہائے عزا میں کروڑوں افراد کی شرکت، استعماری سازشیں ناکام
اسلام ٹائمز۔ دہشت گردوں کی جانب سے عاشورائے حسینی (ع) کے جلوسوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانے کی دھمکیوں اور خطرات کے باوجود ملک بھر میں شہدائے کربلا اور نواسہ پیغمبر اکرم(ص)امام حسین علیہ السلام کی شہادت کے دن ” یوم عاشورا “ عزاداری کے جلوس نکالے گئے جبکہ ملک بھر میں کروڑوں عزاداران امام حسین علیہ السلام جلوسوں میں شریک ہوئے۔ اطلاعات کے مطابق ملک بھر میں یوم عاشورا پر امام حسین علیہ السلام اور آپ (ع) کے باوفا ساتھیوں کی قربانی کی یاد میں عاشورائے حسینی (ع) کے جلوسوں میں کروڑوں عزاداران امام حسین علیہ السلام شریک ہوئے جن میں کمسن اور نومولود بچوں سمیت خواتین، بزرگ اور جوان شامل تھے۔

واضح رہے کہ یکم محرم الحرام سے ملک بھر میں مجالس عزاء اور جلوس ہائے عزاداری کے خلاف ملکی اور تکفیری دہشت گردوں کی سازشوں اور دہشت گردی کے حملوں کے باوجود یوم عاشورائے حسینی (ع) کے موقع پر کروڑوں عزاداران امام حسین علیہ السلام امام حسین علیہ السلام کی سیرت طیبہ پر عمل کرتے ہوئے اپنے اہل و عیال کے ہمراہ عزاداری کے جلوسوں میں شریک ہوئے۔ شرکائے جلوس نے سروں پر سیاہ اور سرخ پٹیاں باندھ رکھی تھیں جن پر ”لبیک یا رسول اللہ (ص) “ ”لبیک یا حسین علیہ السلام “ کے نعرے درج تھے جبکہ ہاتھوں میں علم حضرت عباس علمدار علیہ السلام اٹھائے ہوئے تھے۔

ملک بھر کی طرح کراچی میں بھی عاشورائے حسینی (ع) کا مرکزی جلوس نشتر پارک سے برآمد ہو کر ایم اے جناح روڈ سے ہوتا ہوا ایرانیان امام بارگاہ پر اختتام پذیر ہوا۔ ایک اندازے کے مطابق کراچی میں عاشورائے حسینی (ع) کے جلوس عزاء میں لاکھوں کی تعداد میں عزاداران امام حسین علیہ السلام شریک ہوئے۔ جلوس عزا میں کربلا کے کمسن شہید اور حضرت ابا عبداللہ الحسین علیہ السلام کے فرزند حضرت علی اصغر علیہ السلام اور آپ کی کمسن دختر جناب سیدہ سکینہ بنت الحسین علیہ السلام کی یاد میں پانی کی سبیلوں اور شربت کی سبیلوں کا اہتمام کیا گیا۔ اس موقع پر جلوس عزاء میں شریک ایک 12 سالہ بچے علی رضا نے کہا کہ میں نماز فجر کے بعد مرکزی مجلس عزا کے لئے گھر سے اپنے والد کے ہمراہ پیدال سفر طے کرتا ہوا جلوس عزا میں پہنچا ہوں اور میں چاہتا ہوں کہ جلوس کے اختتام تک جلوس عزا میں شریک رہوں۔

ایک 22 سالہ نوجوان سید عقیل رضوی جس نے اپنے سر پر لبیک یا حسین علیہ السلام کی سرخ پٹی باندھ رکھی تھی کا کہنا تھا کہ موت کو تو ایک نہ ایک دن آنا ہی ہے لیکن کیا ہی اچھی بات ہے کہ میں اس حالت میں شہید ہوجاؤں کہ میں عاشورائے حسینی (ع) میں شریک ہوں اور میرے سر پر لبیک یاحسین علیہ السلام کی پٹی بندھی ہوئی ہے جو اس بات کی غمازی کر رہی ہے کہ کل کربلا کے دشت میں میرے آقا و مولا امام حسین علیہ السلام نے جو استغاثہ کی صدا بلند کی تھی میں اس پر لبیک کہتا ہوا اپنی سب سے قیمتی چیز یعنی اپنی جان آپ (ع) پر اور مقصد حسینیت (ع) پر قربان کردوں۔ عاشورائے حسینی (ع) میں شریک ایک 80 سالہ ضعیف اور ایک ٹانگ سے معذور عزادار امام حسین علیہ السلام امداد علی نے کہا کہ اگر میری دونوں ٹانگیں اور دونوں ہاتھ بھی نہ ہوں میں تب بھی زمین پر رینگتا ہوا عزاداری میں شرکت کروں گا اور اس وقت تک عزاداری برپا کرتا رہوں گا جب تک میری آخری سانس چل رہی ہے۔

جلوس عزا میں شریک ایک خاتون زہرا جعفری نے کہا کہ دنیا اس بات کو سمجھ ہی نہیں سکتی کہ عزاداری سید الشہداء امام حسین علیہ السلام دین اسلام کی بقاء اور سر بلندی کا سبب ہے اور مجھے افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ پاکستان کے ناعاقبت اندیش سیاستدان عزاداری سید الشہداء علیہ السلام کو محدود کرنے اور اس کے خلاف سازشیں کرنے سمیت عزاداروں کو خوف و ہراس میں مبتلا کرکے یہ سمجھتے ہیں کہ عزاداری کے جلوسوں میں ہماری شرکت ختم ہو جائے گی، نہیں ہرگز ایسا نہیں ہو سکتا! ہم پیروکار امام حسین علیہ السلام اور سیدہ زینب (س) ہیں کہ جنہوں نے اسلام کی خاطر اپنی ہر چیز قربان کردی اور امام حسین علیہ السلام کے بعد سیدہ زینب (س) نے امام حسین علیہ السلام کے مقصد کو اپنے خطبات میں یزیدیوں کے سامنے زندہ رکھا، میں بھی آپ (س) کی کنیز ہوں اور آپ (س) سے عہد کرتی ہوں یا سیدہ زینب (س) ! میری جان آپ پر قربان ہو، میرے اہل و عیال اور میرا سب کچھ آپ (س) اور آپ (س) کے خاندان پر قربان میں جب تک زندہ ہوں عزاداری امام حسین علیہ السلام میں شرکت کرتی رہوں گی اور میں تیار ہوں کہ اپنے بچوں کو بھی اس راہ میں قربان کردوں لیکن ہرگز کسی سازش کے تحت خوف زدہ نہیں ہو سکتی۔

واضح رہے کہ ملک کے پچاس سے زائد شہروں میں حکومت نے موبائل سروس کو معطل کرکے شہریوں کو مفلوج کرنے کی سازش کی تھی تاہم عزاداران حسین علیہ السلام کی عزاداری کے جلوسوں میں کروڑوں کی تعداد میں شرکت نے حکومتی اور ناصبی دہشت گردوں کی تمام سازشوں کو ناکام بنادیا ہے اور وقت کے یزید اور یزیدیت کو اپنے پیروں تلے روندتے ہوئے عزاداری کے جلوسوں میں لبیک یا حسین علیہ السلام کی فلک شگاف صداؤں کے ساتھ منزل کی جانب گامزن رہے اور اپنے اس عمل سے یہ ثابت کیا کہ عزاداران حسین (ع) دشمن کی سازش سے بخوبی آگاہ ہیں کہ ہماری سیکیورٹی کے نام پر حکومت نے دہشت گردوں کے منصوبے پر عمل کرتے ہوئے عزاداری کو محدود کرنے کی سازش کی لیکن عزاداران حسین (ع) تمام سازشوں کو ناکام بنانے کے لئے اور عزاداری امام حسین (ع) برپا کرنے کے لئے میدان میں موجود ہیں اور اس کی راہ میں کسی بھی رکاوٹ کو برداشت نہیں کریں گے۔
خبر کا کوڈ : 215380
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

متعلقہ خبر
ہماری پیشکش