0
Saturday 1 Dec 2012 10:16

باغ میں اپوزیشن جماعتوں کا احتجاجی مظاہرہ

باغ میں اپوزیشن جماعتوں کا احتجاجی مظاہرہ
اسلام ٹائمز۔ باغ میں متحدہ اپوزیشن نے تمام سیاسی جماعتوں مسلم کانفرنس، جماعت اسلامی، مسلم لیگ (ن) اور ایم کیو ایم کے کارکنوں نے پیپلز پارٹی کی حکومت اور وزیرصحت و معدنیات سردار قمرالزمان کے خلاف ایک بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا، مظاہرین مختلف اطراف سے باغ شہر میں داخل ہوئے، سب سے بڑا جلوس شرقی حلقہ سے ممبر قانون ساز اسمبلی سردار میر اکبر کی قیادت میں باغ شہر میں داخل ہوا۔ جبکہ حلقہ وسطی سے جلوس کی قیادت سابق وزیر راجہ محمد یٰسین کر رہے تھے، دیگر جلوسوں میں جماعت اسلامی کے جلوس کی قیادت جماعت اسلامی ضلع باغ کے امیر نثار احمد شائق، مسلم لیگ (ن) کے مختلف جلوسوں کی قیادت سردار طاہر اکبر، راجہ خضر رفیق، راجہ عبد الحکیم اور رانا سرفراز نے کی۔ جبکہ سابق امیدوار قانون ساز اسمبلی حلقہ شرقی باغ شیخ مقصود اپنے سینکڑوں کارکنوں کے ہمراہ جلوس میں شریک ہوئے۔ شرکائے جلوس بازار سے گزرتے ہوئے حکومت اور وزیر صحت کے خلاف نعرے بلند کر رہے تھے۔ 

تمام جلوس النور ہوٹل کے قریب اکٹھے ہوئے اور ایک بڑے جلوس کی صورت میں حیدری چوک تک گئے۔ اس موقع پر باغ شہر مکمل طور پر بند رہا، دکانداروں نے رضاکارانہ طور پر شٹرڈائون کیا۔ احتجاجی ریلی حیدری چوک پہنچ کر ایک بڑے احتجاجی جلسے کی صورت اختیار کر گئی۔ جلسہ کی صدارت ممبر قانون ساز اسمبلی سردار میر اکبر نے کی جبکہ سابق وزیر راجہ محمد یاسین جلسے کے مہمان خصوصی بنے۔ جلسے سے جماعت اسلامی باغ کے امیر نثار شائق، مسلم لیگ (ن) کے سردار طاہر اکبر، خضر رفیق، راجہ عبد الحکیم، سید مشتاق حسین گردیزی، رانا سرفراز، عمران آزاد، ملک آفتاب اعوان، مسلم کانفرنس کے عبدالرشید چغتائی، راجہ عبدالجبار، سردار جاوید ایڈوکیٹ، سردار خالد اکبر عباسی، سردار طارق مسعود ایڈوکیٹ، خالد کھوکھر اور دیگر نے خطاب کیا۔ 

جلسے کے دوران مختلف قراردادیں پاس کی گئیں۔ ایک قرارداد کے ذریعے کہا گیا کہ سردار قمر الزمان نے نوادرات کی چوری کر کے باغ پر جو دھبہ لگایا ہے اس کی پرزور مذمت کرتے ہیں اور وزیراعظم سے مطالبہ کرتے ہیں کہ سردار قمر الزمان کو وزارت سے فوری برطرف کیا جائے۔ قرارداد کے ذریعے مطالبہ کیا گیا کہ باغ میں خورشید لائبریری کی زمین سے ناجائز قبضہ ختم کروایا جائے، بی ڈی اے میں وسیع پیمانے پر کرپشن کی جا رہی ہے اس کی فوری تحقیقات کروائی جائے۔ BCDP سے جو منصوبے منتقل کیے گئے ہیں فوری طور پر ان منصوبہ جات کو سٹی باغ میں ہی رکھا جائے۔ قرارداد کے ذریعے یہ مطالبہ بھی کیا ہے کہ مسلم کانفرنس کے دور میں جن منصوبہ جات پر کام جاری تھا جو آج کل التواء کا شکار ہیں پر فوری دوبارہ کام شروع کیا جائے اور قومی شاہرات باغ تا کوہالہ اور ٹائیں ڈھلکوٹ روڈ پر فوری کام شروع کیا جائے۔ 

ایک قرارداد کے ذریعے مطالبہ کیا کہ بھارتی افواج کی طرف سے جموں و کشمیر کے اندر نہتے مسلمانوں پر جو مظالم ڈھائے جا رہے ہیں اس کی بھرپور مذمت کی گئی اور کہا گیا کہ ہم مقبوضہ کشمیر کی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں، قرارداد میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا کہ جاہل سیکرٹری داخلہ نے جو قرارداد کشمیر کے متعلق سپریم کورٹ میں پیش کی اور کشمیر کو بھارت کا ضلع قرار دیا اس پر سیکرٹری داخلہ کو فوری پر برطرف کر کے رپورٹ واپس لی جائے۔ صدر آزاد کشمیر سے مطالبہ کیا گیا کہ اس سلسلے میں قانون ساز اسمبلی کا اجلاس بلا کر مذمت کی جائے۔
خبر کا کوڈ : 216679
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش