0
Tuesday 25 Dec 2012 00:25
مٹھی بھر شرپسند ایک ہیں تو خیبر سے کراچی تک ہم ایک کیوں نہیں ہوسکتے؟

دہشتگردوں کیخلاف فیصلہ کن جنگ لڑنے کا وقت آگیا ہے، حیدر ہوتی

دہشتگردوں کیخلاف فیصلہ کن جنگ لڑنے کا وقت آگیا ہے، حیدر ہوتی
اسلام ٹائمز۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا امیر حیدر خان ہوتی نے کہا ہے کہ بشیر احمد بلور بہادر، نڈر اور غیرت مند انسان تھے۔ انہوں نے شیروں کی طرح زندگی بسر کی، انکی شہادت سے پورا صوبہ اور پوری پختون قوم غمزدہ اور انکی خدمات کو سراہتی ہے۔ صوبائی اسمبلی کے اجلاس کے دوران بشیر احمد بلور کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بشیر بلور کی قربانیوں کا اعتراف پاکستان سمیت دنیا بھر کے عوام کر رہے ہیں جوکہ مسلمہ حقیقت ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات پر جن لوگوں نے آنکھیں بند کی ہیں انہیں اب اس حقیقت پر سوچنا اور سمجھنا ہوگا کہ بشیر بلور نے کس مقصد کی خاطر اپنی جان کی قربانی دی۔ انہوں نے کہا کہ میرا یہ سوال ان تمام عسکری، سیاسی، مذہبی اور ہر مکتبہ فکر کے لوگوں سے ہے کہ مٹھی بھر دہشت گردوں کیخلاف صرف اے این پی کی قیادت اور کارکن ہی خون کے نذرانے پیش کرینگے؟ 

انہوں نے کہا کہ صوبہ خیبر پختونخوا اور پورے ملک میں اگر صرف اے این پی کے خون سے دہشت گردی ختم ہو سکتی ہے تو ہم اس کیلئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بشیر بلور شہید نے جان کا نذرانہ پیش کرکے ہمیں پیغام دیا ہے کہ یہ وقت اب فیصلہ کرنے کا ہے۔ آیا تو ہمیں پاکستان اور قوم کو مضبوط کرنا ہے یا پھر خاموش بیٹھ کر قوم کو مزید تباہی کی طرف دھکیلنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد تو کھلے عام یہ کہہ رہے ہیں کہ ہم افغانستان سے امریکہ کو نکالنے کیلئے تحریک چلا رہے ہیں، مگر وہ صرف امریکہ کیخلاف نہیں بلکہ وہ تو ملک کے پورے سسٹم کیخلاف ہیں۔ وہ باغی ہیں، جمہوریت، خواتین کی تعلیم، پولیو مہم سے انکاری لوگ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب ہم سب نے مل کر اس دہشت گردی کا مقابلہ کرنا ہوگا اور یک آواز ہو کر ان کے خلاف ایک فیصلہ کن جنگ لڑنا ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ اگر مٹھی بھر شرپسند ایک ہیں تو خیبر سے کراچی تک ہم ایک کیوں نہیں ہوسکتے، ملک کی سیاسی و عسکری قیادت سے سوال کرتا ہوں کہ بہت ہوچکا۔ ایک میز پر آکر ون پوائنٹ ایجنڈا پر ان سے بات کی جائے، اگر وہ مذاکرات نہیں مانتے تو پھر دوسرا راستہ اختیار کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیصلے کی گھڑی ہے، اگر ہم نے ایسا نہ کیا تو یہ ہماری تاریخی غلطی ہوگی، جس کے بعد ہماری آئندہ کی نسلیں ہمیں کبھی بھی معاف نہیں کرینگی۔ انہوں نے کہا کہ بشیر بلور شہید نے امن اور ملک کی بقاء کیلئے جان دی اور اب اس قوم کے معماروں کو سوچنا ہوگا کہ اس قوم کے بچے کو اور انکے مستقبل کو کس طرح محفوظ بنائینگے۔ انہوں نے کہا کہ میں ایک بار پھر ایوان، پاکستانی عوام اور دنیا کو بتانا دینا چاہتا ہوں کہ پختون قوم دہشت گردی کیخلاف جنگ سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹے گی۔ میں بشیراحمد بلور کی اس قربانی کو سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے گیدڑوں کی طرح نہیں شیروں کی طرح اپنی جان قربان کردی۔
خبر کا کوڈ : 224556
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش