0
Sunday 30 Dec 2012 22:14
ملک میں شیعہ سنی کا کوئی مسئلہ نہیں

بلیک واٹر کے کارندے فرقہ واریت کی بنیاد پر مسلمانوں کو لڑانے کی سازشیں کر رہے ہیں، حافظ حسین احمد

بلیک واٹر کے کارندے فرقہ واریت کی بنیاد پر مسلمانوں کو لڑانے کی سازشیں کر رہے ہیں، حافظ حسین احمد
اسلام ٹائمز۔ ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ ملک میں شیعہ سنی کا کوئی مسئلہ نہیں، بلیک واٹر کے کارندے فرقہ واریت کی بنیاد پر مسلمانوں کو لڑانے کی سازشیں کر رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے المرکز اسلامی پشاور میں ملی یکجہتی کونسل خیبر پختونخوا کے تاسیسی اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ کے دوران کیا۔ شیخ امان اللہ کے ملی یکجہتی کونسل خیبر پختونخوا کے بطور صدر اور پروفیسر ابراہیم خان کے بطور جنرل سیکرٹری انتخاب کا اعلان کرنے کے بعد ان کا کہنا تھا کہ ملی یکجہتی کونسل کا مرکز کے بعد پنجاب، سندھ، آزاد جموں کشمیر، بلتستان اور اب خیبر پختونخوا میں سیٹ اپ قائم ہوچکا ہے۔ جس کے بعد گلگت اور پھر کوئٹہ میں تنظیم سازی کی جائے گے اور پھر ضلع و دیہات کی سطح تک اس سیٹ اپ کو لیجایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ آج کے اجلاس میں صوبہ خیبر پختونخوا میں امن و امان کی صورتحال پر انتہائی تشویش کا اظہار کیا گیا اور حکومت سے مطالبہ کیا جاتا ہے کہ وہ متحارب گروپس کی مذاکرات کی پیشکش کا مثبت جواب دے اور جنگ کی بجائے قبائل کیساتھ مذاکرات کے ذریعے معاملات کو حل کیا جائے۔
 
انہوں نے کہا کہ اجلاس میں مستونگ میں پیش آنے والے افسوسناک واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے اور حکومت سے مطالبہ کیا جاتا ہے کہ وہ فوری طور پر اس واقعہ سمیت دہشتگردی کے دیگر واقعات میں ملوث افراد کو گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچائے۔ حافظ حسین احمد نے کہا کہ امن و امان کے قیام میں ناکامی پر اجلاس کے شرکاء نے متفقہ طور پر وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔ جبکہ خیبر پختونخوا کے سینئر وزیر بشیر بلور کے قتل کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کوئٹہ اور گلگت میں مسلکی فرقہ واریت نہیں بلکہ فرقہ واریت کو بنیاد پر مسلمانوں کو لڑانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ جس میں بلیک واٹر کے کارندے ملوث ہیں۔ گذشتہ دنوں طالبان کے روپ میں بلیک واٹر کے کارندوں کا پکڑا جانا اس کا واضح ثبوت ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ ملک میں شیعہ سنی مسئلہ نہیں ہے بلکہ ہمارے دشمن فرقہ واریت کی آگ لگانے چاہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے مدارس، مساجد اور امام بارگاہوں کے یوٹیلٹی بلز میں اضافہ واپس لینے کی یقین دہانی کرا دی ہے ایک دو دنوں میں باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملی یکجہتی کونسل کے پلیٹ فارم سے اسلامی نظریاتی کونسل کی سفارشات پر عملدآمد کیلئے کوششیں کی جا رہی ہیں۔ اور خطبات جمعہ کے حوالے سے بھی کمیشن قائم کیا جاچکا ہے۔ انشاءاللہ تعالٰی ملی یکجہتی کونسل کے پلیٹ فارم سے چھوٹے موٹے مسائل پر جلد قابو پا لیا جائے گا۔
خبر کا کوڈ : 226588
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش