اسلام ٹائمز۔ سابق وزیراعظم پاکستان و وائس چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی نے کہا ہے کہ پُرامن جلسے اور جلوس ہر کسی کا جمہوری حق ہے، مگر علامہ طاہرالقادری کا ایجنڈا کچھ اور ہوا تو اسکی اجازت نہیں دیں گے وہ اندھیرے میں کالی بلی کے پیچھے بھاگ رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے ملتان میں اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سابق وزیراعظم کا مزید کہناتھا کہ علامہ طاہرالقادری کا فلسفہ ہمیں سمجھ نہیں آیا کہ وہ کس کے خلاف لڑ رہے ہیں، وہ تو پارلیمنٹ کے بھی خلاف ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ علامہ طاہرالقادری بتائیں کہ جب وہ خود پارلیمنٹ میں تھے تو اُنہوں نے اصلاحات کے لیے کردار ادا کیا ماسوائے ایک آمر پرویز مشرف کے ریفرنڈم میں ساتھ دینے کے۔ اب وہ پارلیمنٹ کے معاملات اپنے ہاتھ میں لینا چاہتے ہیں۔ اس لیے پاکستان پیپلزپارٹی کسی طور پر بھی ان کا ساتھ نہیں دے گی۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ پنجاب اسمبلی اور قومی اسمبلی کی قراردادوں کی بنیاد پر صوبہ بہاولپور اور صوبہ جنوبی پنجاب کے ایشو پر کمیشن بنایاگیا جس مین سٹیک ہولڈر اور ماہرین کی آراء لینے کے بعد مکمل رپورٹ جلد سپیکر قومی اسمبلی کو پیش کی جائے گی۔ جس کے بعد یہ معاملہ ایوان میں لایا جائے گا۔ اُنہوں نے کہا کہ نئے صوبوں کی تشکیل کے لیے آئین کے ترمیم کرنا ہوگی۔ میری نااہلی کے خلاف نظرثانی کی درخواست مسترد نہیں کی گئی بلکہ کچھ اعتراضات لگائے گئے ہیں، جنہیں دور کر کے جلد دوبارہ درخواست دائر کی جائے گی۔