0
Monday 7 Jan 2013 09:52

پنجاب میں مفاہمتی سیاست کو دھچکا، مسلم لیگ ن نے گورنر کے عشائیے کا بائیکاٹ کردیا

پنجاب میں مفاہمتی سیاست کو دھچکا، مسلم لیگ ن نے گورنر کے عشائیے کا بائیکاٹ کردیا
اسلام ٹائمز۔ گورنر پنجاب مخدوم احمد محمود کی مفاہمتی سیاست کو مسلم لیگ (ن) نے عشائیہ میں شرکت نہ کرکے پہلا دھچکا پہنچا دیا ہے، پھر بھی گورنر پرعزم ہیں کہ مسلم لیگ (ن) سمیت تمام سیاسی جماعتوں سے اچھے تعلقات قائم رہیں گے ۔ گورنر ہاوس لاہور میں اراکین پنجاب اسمبلی کے اعزاز میں دیئےگئے عشائیہ میں پیپلزپارٹی، مسلم لیگ (ق) اورمسلم لیگ فنکشنل کے ارکین نے تو شرکت کی لیکن مسلم لیگ (ن) کے چند اراکین جو آئے تھے وہ بھی قیادت کے بلوانے پر واپس چلے گئے، تاہم اسپیکر پنجاب اسمبلی عشائیہ میں شریک رہے۔ 

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے گورنر پنجاب نے کہا کہ گورنر ہاوس دہشت گردی کے خاتمے، نگران حکومت کی تشکیل، صاف شفاف انتخابات اور پر امن انتقال اقتدار میں اہم کردار ادا کرے گا۔ گورنر کا منصب عطا کرنے پر پیپلزپارٹی کی قیادت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ پی پی پی وہ سیاسی جماعت ہے جس کے کارکن سے زیادہ لیڈر شپ نے قربانیاں دی ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ پہلی بار جمہوریت سے جمہورت کا انتقال اقتدار ہو رہا ہے، ماضی میں حکومتیں فوج یا 58(2B) کے صدارتی غضب کا شکار ہو کر اپنی مقررہ مدت سے پہلے ہی ختم ہوجاتی تھیں۔ 

گورنر پنجاب نے کہا کہ وہ پروٹوکول نہیں لیں گے اور عام آدمی کی طرح ٹریفک میں خود پھنسنا چاہتے ہیں۔ مخدوم احمد محمود نے کہا کہ دہشت گردی کے پیش نظر سکیورٹی بیرئیر لگانے سے انہوں نے انکار کردیا کہ میری رگوں میں حسینی خون دوڑتا ہے، مجھے موت سے ڈر نہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاست انبیا کا پیشہ ہے، منتخب اراکین عوام کی خدمت کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ گورنر ہاوس کے دروازے مسلم لیگ ن، مسلم لیگ ق سمیت تمام سیاسی جماعتوں کے لیے کھلے ہیں، ان سے ملنے کے لئے پیشگی ملاقات کا وقت لینے کی ضرورت نہیں۔
خبر کا کوڈ : 228783
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش