0
Tuesday 29 Jan 2013 10:39

گورنر سندھ کی برطرفی کے بغیر پرامن اور شفاف الیکشن ممکن نہیں، آفاق احمد

گورنر سندھ کی برطرفی کے بغیر پرامن اور شفاف الیکشن ممکن نہیں، آفاق احمد

اسلام ٹائمز۔ مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد نے کراچی میں گھر گھر ووٹرز فہرست تصدیقی عمل کو غیر شفاف قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ ازسر نو تصدیقی عمل فوج اور ایف سی کی نگرانی میں شروع کیا جائے۔ شہر میں گلی گلی لگے ہوئے آہنی گیٹ، بیریرز، عوام میں خوف کی فضاء اور دہشت گردوں کے سرپرست گورنر سندھ کی برطرفی کے بغیر شہر میں امن قائم ہو سکتا ہے اور نہ ہی شفاف انتخابات ممکن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الطاف حسین خدا نہیں اور نہ ہی ان کی مرضی سے زندگی گزار سکتے ہیں، ہماری جماعت انتخابات میں بھرپور حصہ لے گی، نوگو ایریاز کا خاتمہ ضروری ہے، صوبائی الیکشن کمشنر نے یقین دہائی کرائی ہے کہ 10 فیصد کام کو دوبارہ شروع کیا جائے گا اور نقائص سامنے آنے پر تمام کام ازسر نو ہوگا۔ نئی حلقہ بندیوں کے خلاف ہیں۔ ہم نے الیکشن کمیشن اور عدالت عظمیٰ میں اپنا نقطہ نظر پیش کر دیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوبائی الیکشن کمشنر آف سندھ محبوب انور سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

آفاق احمد نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں پیپلز پارٹی اور متحدہ کی مفاہمت کی وجہ سے چار ہزار پانچ سو افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں جن میں علماء اور تاجر بھی شامل ہیں۔ شہر میں خوف و ہراس کی وجہ سے لوگ اپنا سرمایہ باہر منتقل کر رہے ہیں۔ جب تک قاتلوں کو گرفتار کرکے سزا نہیں دی جاتی اور عوام میں خوف کے خاتمے کیلئے ضروری اقدامات نہیں کئے جاتے ہیں اس وقت تک شفاف انتخابات ممکن نہیں اور نہ ہی شفاف فہرستیں تیار ہو سکتی ہیں۔

آفاق احمد نے گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ دہشت گردوں کے سرپرست ہیں اور گورنر ہاؤس دہشت گردی کا مرکز بنا ہوا ہے ان کو فوری طور پر فارغ کیا جائے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ووٹرز فہرست سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق مکمل کی جائیں۔ اس حوالے سے صوبائی الیکشن کمشنر کو اپنے تحفظات سے آگاہ کیا اور انہوں نے کہا کہ اب تک 40 فیصد کام ہو چکا ہے اور ہم 10 فیصد کام کو دوبارہ چیک کریں گے۔ نقائص سامنے آنے پر پورا کام ازسرنو کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ فوج اور ایف سی کی نگرانی میں سارا کام دوبارہ کیا جائے کیونکہ جو 40 فیصد کام ہو چکا ہے وہ انتخابی نتائج میں اثر انداز ہوگا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا ہماری جماعت کراچی میں نئی حلقہ بندیوں کے خلاف ہے۔ ہم مہاجر قومی موومنٹ جیسے لسانی نام استعمال کرنے پر اس لئے مجبور ہیں کہ ماضی میں مہاجر قوم کو دیوار سے لگانے کی کوشش کی گئی اور یہ نام ہم مجبوری میں استعمال کر رہے ہیں۔
 
انہوں نے کہا کہ وفاق کو کوئی بھی ایسا عمل کرنے سے گریز کرنا چاہیے جس سے ملک تقسیم در تقسیم ہو اور صورتحال اور زیادہ خراب ہو۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کے عوام عدم تحفظ کا شکار ہیں۔ فوج اگر دو دن کیلئے پولنگ اسٹیشن میں آئے گی بھی تو اس کے مثبت نتائج سامنے نہیں آئیں گے کیونکہ اس کے بعد ان کو انہی دہشت گردوں کے سائے میں رہنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہر میں متحدہ کی دہشت گردی قائم ہے۔ ہماری جماعت ہر صورت مین الیکشن میں حصہ لے گی۔ ہماری سرگرمیاں جاری ہیں۔ جن علاقوں میں ہمارا اثر ہے وہاں نوگوایریاز بنائے گئے ہیں لیکن الیکشن کے موقع پر ہم ہر صورت جائیں گے۔ آفاق احمد نے کہا کہ اگر مناسب سمجھیں گے تو نواز شریف کے دھرنے میں شرکت بھی کریں گے۔

خبر کا کوڈ : 235638
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش