0
Sunday 10 Feb 2013 00:13

شام میں باغیوں کی طرف سے کمسن بچوں کو دہشتگردی کی تربیت دینے کا انکشاف

شام میں باغیوں کی طرف سے کمسن بچوں کو دہشتگردی کی تربیت دینے کا انکشاف
اسلام ٹائمز۔ انٹرنیٹ پر حال ہی میں اپ لوڈ ہونے والی ایک وڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ امریکی حمایت یافتہ گروپ کا ایک کمانڈر شام کے شمالی صوبے الیپو Aleppo  میں بچوں کو دہشتگردی کی تربیت دے رہا ہے۔ کمانڈر کو یہ کہتے ہوئے دکھایا گیا ہے کہ جب یہ بچے اس کیمپ میں آتے ہیں تو بچے ہوتے ہیں، لیکن جب وہ اس کیمپ سے فارغ ہوتے ہیں تو وہ قتل کرنے والی مشین میں تبدیل ہو چکے ہوتے ہیں۔ ٹین ایجر بچوں کو رائفلز اور دیگر ہتھیاروں کو لوڈ کرنے اور انہیں شامی سکیورٹی فورسز کے خلاف استعمال کرنے کی ٹریننگ دی جا رہی ہیں۔ اس ٹریننگ کیمپ میں دشمن کو غیر مسلح کرنے، غیر مسلح کرنے کے بعد ہاتھ باندھنے یا پھر خالی ہاتھ ہونے کے بعد قتل کرنے کی بھی تربیت دی جا رہی ہے۔ یہ سب ایسی حالت میں ہے کہ بین الاقوامی قوانین کے مطابق 18 سال سے کم عمر بچوں کو لڑائی اور عسکری کارروائیوں میں استعمال کرنے کی ممانعت ہے۔

شام میں 2011ء سے غیر ملکی حمایت سے عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، اس عرصہ میں سکیورٹی فورسز کی بہت بڑی تعداد سمیت ہزاروں عام شہری بھی اپنی جانیں گنوا چکے ہیں۔ شامی حکومت کا دعویٰ ہے کہ ملک میں جاری امن و امان کی اس خراب صورت حال کی ملک کے باہر سے سازش کی جا رہی ہے، جبکہ ایسی بھی بہت سے رپورٹس موجود ہیں جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ شام میں حکومت کے خلاف لڑنے والے اکثر باغیوں کا تعلق بیرونی ممالک سے ہے۔ انسانی حقوق کئی بین الاقوامی تنظیموں نے بھی دہشتگردوں پر جنگی جرائم کا ارتکاب کرنے کا الزام لگایا ہے۔
خبر کا کوڈ : 238465
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش