0
Monday 11 Feb 2013 02:37

فوج کی شمولیت کے بغیر انتخابی فہرستیں تسلیم نہیں کریں گے، عوامی مارچ کے شرکاء کا مطالبہ

فوج کی شمولیت کے بغیر انتخابی فہرستیں تسلیم نہیں کریں گے، عوامی مارچ کے شرکاء کا مطالبہ
اسلام ٹائمز۔ مختلف مذہبی اور سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے الیکشن کمیشن کو متنبہ کیا ہے کہ اگر انتخابی فہرستوں کی تیاری میں فوج کو شامل نہ کیا گیا اور متحدہ کی مداخلت بند نہ کی گئی تو انتخابی فہرستیں تسلیم نہیں کی جائیں گی، کراچی سمیت سندھ بھر میں انتخابی فہرستوں کی تیاری میں سپریم کورٹ کے احکامات پر عملدرآمد نہیں کیا جارہا، امن و امان کی ناقص صورتحال پر وزیراعلیٰ فی الفور مستعفی ہوجائیں، انتخابی عملہ ابھی تک متحدہ کے ہاتھوں یرغمال ہے، انتخابی فہرستوں کو شفاف بنانے کیلئے الیکشن کمیشن فی الفور تمام جماعتوں کے مطالبات کو پورا کرے اور انتخابی فہرستوں کی تیاری کیلئے فوج کو گھر گھر بھیجا جائے۔ ان خیالات کا اظہار رہنماؤں نے مزار قائد تا تبت سینٹر تک ہونیوالے عوامی مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ عوامی مارچ سے جمعیت علمائے پاکستان کے مرکزی رہنما شاہ اویس نورانی، جماعت اسلامی کراچی کے امیر محمد حسین محنتی، مسلم لیگ (ن) کے سلیم ضیاء، تحریک انصاف کے سید حفیظ الدین، جماعت اسلامی کراچی کے سیکریٹری نسیم صدیقی، نائب امیر برجیس احمد، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مولانا محمد غیاث، سنی تحریک کے مطلوب اعوان، عوامی تحریک کے عبداللہ بپر، عوامی مسلم لیگ کے محفوظ یار خان، سندھ یونائٹیڈ پارٹی کے شاہ محمد شاہ، پی ڈی پی کے بشارت مرزا،نیشنل پیپلز پارٹی کے اسلم گجر، مسلم لیگ شیر بنگال کے ڈاکٹر علاؤ الدین اور دیگر نے خطاب کیا۔

شاہ اویس نورانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کراچی اور سندھ کے خلاف سازشوں کا بڑا اڈا گورنر ہاؤس بنا ہوا ہے، روٹی کپڑا اور مکان کا نعرہ لگانے والے حکمرانوں نے عوام کو کچھ دینے کے بجائے ان سے سب کچھ چھین لیا ہے اور تباہ و برباد کردیا ہے، الیکشن کمیشن کا عملہ سازشوں کا شکار ہے اور اس میں نادرا بھی ملوث ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کراچی میں علمائے کرام اور بے گناہ شہریوں کو شہید کیا جارہا ہے، امن و امان کی ناقص صورتحال پر وزیراعلی فی الفور مستعفی ہوجائیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام جماعتیں متفق ہوکر اس صوبے کو ظالم حکمرانوں سے نجات دلائیں گی۔

محمد حسین محنتی نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ کراچی کو دلدل سے نکالنے، دہشتگردی اور غنڈہ گردی سے آزاد کراکے امن کا گہوارہ بنائیں اور امن ترقی اور خوشحالی کی نئی راہوں پر ڈالیں۔ انہوں نے کہا کہ شفاف انتخابات منعقد کرائیں گے، اس شہر سے جعلی مینڈیٹ کا خاتمہ ہوگا، ٹھپہ مینڈیٹ اپنی موت مر جائیگا، کراچی کے عوام کو ایک نئی قیادت ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف حکومتی جماعتیں ہیں جب کہ دوسری جانب ہم تمام اپوزیشن جماعتیں عہد کرتی ہیں کہ کراچی میں شفاف انتخابات کیلئے کوشش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ حلقہ بندیوں کے فیصلے پر بھی عمل درآمد نہیں ہورہا۔ کراچی طویل عرصے سے بدامنی کا شکار ہے، اب تک 9 ہزار بے گناہ افراد کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا ہے، بھتہ خوری کی وجہ سے مارکیٹیں سنسان ہوگئی ہیں، کراچی سے کاروبار بیرون ممالک منتقل ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم امن اور بھائی چارگی کیلئے متحد ہیں ہم کراچی کی ترقی کیلئے متحد ہیں، اس بات کا عزم کرتے ہیں کہ اس اتحاد کے ذریعے ہم کراچی کے شہریوں کو انصاف دلائیں گے، کراچی میں دوبارہ ترقی اور خوشحالی کا سورج طلوع ہوگا۔

سلیم ضیاء نے کہا کہ آج ہزاروں عوام نے ثابت کیا ہے کہ ووٹر لسٹوں کا مسئلہ عوامی مسئلہ ہے، جنرل مشرف اور ان کے حواریوں کا ٹولہ جو پہلے ہی ملک کے حالات کی خرابی کا ذمہ دار ہے، اب دوبارہ حالات خراب کرنے کی کوشش کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام متحد ہیں اور کوئی بھی طاقت الیکشن کو ملتوی نہیں کرسکتی۔ ہم چیف الیکشن کمشنر کو کہتے ہیں کہ ان دہشتگردوں سے مت ڈرو، یہ بزدل ہیں، ایسا کام کرو کہ جس سے آپ کا نام سنہری الفاظ میں لکھا جائے، کراچی کی تمام اپوزیشن جماعتیں فخر الدین جی ابراہیم کے ساتھ ہیں۔ کچھ شیطانی قوتیں اس معاملے کو سبوتاژ کرنا چاہتی ہیں ہم ان کا ہر حال میں مقابلہ کریں گے۔

مطلوب اعوان نے کہا کہ بار بار توجہ دلانے کے باوجود الیکشن کمیشن اپنی ذمہ داری پوری نہیں کررہا، شہر کے بیشتر حصوں میں تصدیق کیلئے کوئی عملہ نہیں آیا، عوام کو بے وقوف بنایا جارہا ہے، کہیں بھی فوجی اہلکار تصدیق کیلئے ساتھ نہیں ہیں۔ بشارت مرزا نے کہا کہ کراچی شہر کو یرغمال بنالیا گیا ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کے بجائے مذاق اڑایا جارہا ہے، چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری فیصلے پر عملدرآمد نہ کئے جانے کا نوٹس لیں۔ محفوظ یار خان نے کہا کہ آج کا مارچ انتخابات میں پری پول ریگنگ کے خلاف ہورہا ہے، کیونکہ ایک منصوبہ بندی کے تحت تیاریاں کی جارہی ہیں کہ من پسند نتائج حاصل کئے جائیں لیکن اب کراچی کے عوام جاگ چکے ہیں۔ شاہ محمد شاہ نے کہا کہ آج کا عوامی مارچ حلقہ بندی کی درستگی اور ووٹر لسٹوں کو دوبارہ سے تصدیق کرنے کا مطالبہ کرتا ہے، الیکشن کمیشن سپریم کورٹ کے فیصلے پر من و عن عمل درآمد کرے۔
خبر کا کوڈ : 238732
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش