0
Thursday 18 Apr 2013 10:40

مشرف کے خلاف کارروائی کامطالبہ کرنے والوں کی زبانیں آج کیوں بندہوگئی ہیں، ساجد میر

مشرف کے خلاف کارروائی کامطالبہ کرنے والوں کی زبانیں آج کیوں بندہوگئی ہیں، ساجد میر
اسلام ٹائمز۔ مرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان کے سربراہ سینیٹر پروفیسرساجد میرنے نگران حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ آئین شکن پر ویز مشرف کے خلاف آرٹیکل6 کے تحت مقدمہ کے اندارج کے لیے عدالت سے تعاون کرے، نگران حکومت کےلیے تاریخ میں اپنانام سنہری حروف میں لکھوانے کااس سے بہترین موقع نہیں مل سکتا۔ اگر وفاق نے تعاون نہ کیا توقوم یہ سوچنے پرمجبور ہوگی کہ آیاوہ بھی مشرف دور کا تسلسل تو نہیں ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکزی دفتر میں مختلف تنظیمی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
 
انہوں نے کہاکہ کس قدرحیرانگی کی بات ہے کہ آئین کےساتھ کھلواڑکرنے والا پرویز مشرف کھلے عام دندناتا پھررہا ہے اور اسے کوئی پوچھنے والا بھی نہیں ہے، قومی سیاسی جماعتوں کی طرف سے بھی معنی خیزخاموشی قوم کےلیے لمحہ فکریہ ہے۔ پانچ سال تک میڈیا میں مشرف کے خلاف آرٹیکل 6کے تحت کارروائی کا مطالبہ کرنے والوں کی زبانیں آج کیوں بندہوگئی ہیں۔ نگران حکومت کاکام صرف الیکشن کرانا نہیں بلکہ غداران وطن کوبے نقاب کرنابھی ہے۔ 

انہوں نے کہاکہ جمہوریت کی پیٹھ میں چھراگھوپنے والے خواہ وہ کسی بھی ادارے میں موجود ہوں انہیں بے نقاب کرنا قومی ذمہ داری ہے۔ اگرنگران حکومت نے عدلیہ سے تعاون نہ کیا تواس کی غیر جانبداری متاثرہوگی اورپاکستان کی آزادی اور خودمختاری کے حوالے سے اٹھنے والے سوالات کو مزید تقویت ملے گی۔ مستقبل میں ایسی مہم جوئی کاسدباب تبھی ممکن ہے کہ ایسے طالع آزمائوں کو نشان عبرت بنادیا جائے۔ دریں اثنا انہوں نے سرادر ثنااللہ زہری کےقافلے، اے ین پی کے جلسوں اور امیدواروں پر دہشت گردانہ حملوں کی مذمت کی ہے۔ اور بلوچستان میں زلزلہ میں جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت کااظہار کیاہے۔
خبر کا کوڈ : 255336
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش