اسلام ٹائمز – العالم نیوز چینل کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں غاصب اسرائیلی حکومت نے میوزیم کی تعمیر کے بہانے مسلمانوں کے سب سے بڑے اور قدیمی قبرستان کو مسمار کرنا شروع کر دیا ہے۔ مامن اللہ نامی یہ قبرستان مقبوضہ بیت المقدس میں واقع ہے اور اس میں کئی بزرگ صحابہ کی قبریں بھی موجود ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ مسلمانوں کا یہ قبرستان ایک ہزار سال سے زیادہ پرانا ہے۔
فلسطینی تاریخ دان عارف العارف اس قبرستان کے بارے میں کہتے ہیں کہ اس میں کئی اصحاب پیغمبر صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم بھی دفن ہیں۔ اسی طرح صلاح الدین ایوبی کی کمان میں صلیبی جنگوں کے دوران شہید ہونے والے کئی اسلام کے سپاہی بھی اس قبرستان میں دفن ہیں۔ اس قبرستان میں دفن بزرگ اصحاب میں سے ایک عبادہ بن صامت خزرجی ہیں جو مدینہ کے ان افراد میں شامل تھے جو سب سے پہلے اسلام لائے۔ اسی طرح ان بزرگ صحابی کو بیعت عقبہ میں شرکت کا شرف بھی حاصل ہے۔
اسرائیلی حکومت نے منصوبہ بنایا ہے کہ اس قبرستان کو مسمار کر کے وہاں پر تسامح نامی ایک یہودی میوزیم قائم کرے۔