0
Wednesday 19 Jun 2013 21:12

حکمران ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھتے ہوئے، آگے چلیں، سید وسیم اختر

حکمران ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھتے ہوئے، آگے چلیں، سید وسیم اختر
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی پنجاب و ممبر صوبائی اسمبلی ڈاکٹر سید وسیم اختر نے کہا ہے کہ جو حکومتیں بنی ہیں، یہ پرانے لوگوں پر ہی مشتمل ہیں۔ اب پوائنٹ سکورنگ کی نہیں بلکہ ملک کو بحرانوں سے نکالنے کی ضرورت ہے۔ حکمران ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھتے ہوئے اب آگے چلیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے راولپنڈی پریس کلب میں جماعت اسلامی ضلع راولپنڈی کی طرف سے نو منتخب ارکان قومی و صوبائی اسمبلی کے اعزاز میں دیئے گئے استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر قومی اسمبلی میں جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر صاحبزادہ طارق اللہ، ڈپٹی پارلیمانی لیڈر حاجی شیر اکبر، صاحبزادہ محمد یعقوب، امیر ضلع سجاد احمد عباسی اور جنرل سیکرٹری راجہ محمد جواد نے بھی اظہار خیال کیا جبکہ معروف مدرس راجہ ظہور احمد نے درس قرآن دیا۔

ڈاکٹر سید وسیم اختر نے اس امر پر تشویش کا اظہار کیا کہ کچھ نام نہاد لبرل اور سیکولر حلقے ملک کی اسلامی اور نظریاتی شناخت کو مسخ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور اپنے ان مذموم مقاصد کے لیے سرکاری اور نجی ٹی وی چینلز کو استعمال کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے جماعت اسلامی کے کارکنان کو ہدایت کی کہ وہ اللہ سے اپنے تعلق کو مضبوط سے مضبوط تر بنائیں اور اپنے گلی محلے میں عوامی رابطہ مہم کو تیز کریں۔ ڈاکٹر سید وسیم اختر نے مالاکنڈ کے ارکان وکارکنان کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں اٹھنے والی لہریں دیر اور بونیر جا کر دم توڑ گئیں۔

صاحبزادہ طارق اللہ نے کہا کہ نواز شریف تیسری بار وزیراعظم بنے ہیں، اگر انہوں نے ماضی سے کچھ نہ سیکھا تو ان کا حشر بھی پی پی جیسا ہی ہوگا۔ بجٹ میں جی ایس ٹی میں جو اضافہ کیا گیا ہے ٗاس سے مہنگائی کا طوفان آجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اسمبلی کے فلور پر کہا ہے کہ کرپشن کا خاتمہ کیا جائے اور چوروں کو پکڑیں۔ ہم فخر سے کہتے ہیں کہ جماعت اسلامی کے کسی رکن اسمبلی پر کرپشن کا کوئی الزام نہیں ہے۔ ہمارے وزرا اور ارکان سمبلی کی پوری چھان بین کی گئی ہے، مگر کچھ نہیں ملا۔ انہوں نے کہا کہ ملک تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے، اس کی ذمہ دار پی پی ہے۔ اب قوم نے نواز شریف کو مینڈیٹ دیا ہے، یہ ان کا امتحان ہے۔ حاجی شیر اکبر نے کہا کہ ہم پر جو ذمہ داری آئی ہے اس کے لیے آپ سب بزرگوں اور بھائیوں کی دعاؤں کی ضرورت ہے۔
خبر کا کوڈ : 275059
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش