0
Thursday 27 Jun 2013 21:18
دہشتگردی کیخلاف مشترکہ لائحہ عمل بنانے پر اتفاق

گلگت میں ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد

گلگت میں ایم ڈبلیو ایم کے زیراہتمام آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے زیراہتمام گلگت کے ایک مقامی ہوٹل میں آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں "دہشت گردی کی حالیہ لہر اور گلگت بلتستان کا مستقبل" کے عنوان سے تمام سیاسی جماعتوں، وکلاء برادری، چیمبر آف کامرس، سول سوسائٹی کے عمائدین نے بھرپور شرکت کی۔ تمام Burning Issues پر سیر حاصل گفتگو کے بعد گلگت بلتستان میں پائیدار امن کے قیام کیلئے مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا۔

* یہ کانفرنس حالیہ دنوں بونر نالے میں غیر ملکی سیاحوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانے پر طالبان کی پرزور الفاظ میں مذمت کرتا ہے اور متاثرہ خاندانوں سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے اس واقعے کو ملکی سالمیت کیلئے سنگین خطرہ قرار دیتا ہے۔ طالبان دہشت گردوں کی جانب سے اس قسم کا یہ پہلا واقعہ نہیں بلکہ اس سے پہلے غیر ملکی سرمایہ کاروں اور ماہرین کو قتل کیا جا چکا ہے۔ البتہ گلگت بلتستان میں غیر ملکی سیاحوں کے قتل کا یہ پہلا واقعہ ہے جو کہ ملک عزیز پاکستان کو بالعموم اور گلگت بلتستان کو بالخصوص بین الاقوامی برادری میں بدنام کرنے کی سازش ہے۔ اسی علاقے میں بے گناہ مسافروں کو گاڑیوں سے اتار کر دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا جس پر سکیورٹی ایجنسیز اور خفیہ اداروں نے اپنی ذمہ داریوں کو ادا نہیں کیا۔ اگر اس وقت ان دہشت گردوں کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جاتی تو آج ملک عزیز پاکستان دنیا کے سامنے یوں بدنام نہ ہو جاتا۔

* یہ ایک ناقابل تردید اور تلخ حقیقت ہے کہ گلگت بلتستان کو گذشتہ کئی دہائیوں سے فرقہ واریت کی جنگ میں دھکیلنے کی ناکام کوششیں کی جا رہی ہیں اور یہاں کے پرامن لوگوں کو دہشت گردی کی بھینٹ چڑھا کر علاقے کے امن کو برباد کیا جا رہا ہے۔ یہ کانفرنس اس عزم کا اظہار کرتی ہے کہ خود ساختہ معیارات سے بالاتر ہوکر حقیقی اسلامی اور فلاحی معاشرے کی تشکیل میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کریں گے۔ اختلاف برائے تعمیر مدنظر ہو گا اور ہر سطح پر دہشت گردی اور فرقہ ورانہ سوچ کی حوصلہ شکنی کی جائیگی۔

* یہ کانفرنس گذشتہ کئی مہینوں سے گلگت شہر میں قائم امن و امان کی صورت حال کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے مثبت کردار ادا کرنے والے حکومتی اداروں، قانون نافذ کرنے والے اداروں، مساجد بورڈ، سیاسی و سماجی حضرات کی خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور قیام امن کیلئے کوششوں میں مزید گنجائش کی ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے تمام سیاسی پارٹیوں کو جوائنٹ پولیٹیکل فورس کے طور پر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کرتا ہے۔

* فرقوں کے مابین فاصلوں کو ختم کرنے کیلئے ضروری اقدامات کئے جائینگے۔ تمام سیاسی و مذہبی پارٹیاں پر مشتمل ایک ایسا فورم تشکیل دیا جائیگا جو بین المذاہب ہم آہنگی اور ملی و قومی مسائل میں مفاہمت کیلئے کوشش اور جدوجہد کرے۔

* دہشت گردی کو کسی مذہب سے منسلک کرنے کی بجائے زمینی حقائق کو سامنے رکھ کر عالمی سازشوں کا ادراک کیا جائے اور دہشت گردوں کے خلاف بغیر کسی دباؤ میں آئے پوری ریاستی طاقت کو استعمال کیا جائے۔

* دہشت گردوں کے ٹھکانوں اور کیمپوں کے خاتمے کیلئے صوبائی حکومت اور ہماری مقتدر فورسز کو تمام سیاسی مصلحتوں سے بالاتر ہوکر عملی اقدامات اٹھانا چاہیئے۔

* صوبائی حکومت کو اس سلسلے میں جس طرح کے تعاون کی ضرورت ہو وفاقی حکومت کو اسے پورا کرنا چاہیئے۔

* مستقبل میں علاقے کی سالمیت، وحدت اور امت کے اتحاد کو پارہ پارہ کرنے کی مذموم کوششوں کے مقابلے میں خطے کی تمام پارٹیاں مل کر مثبت کردار ادا کریں گی۔

مختلف جماعتوں اور شخصیات کی جانب سے خطے میں قیام امن اور دہشت گردی کے مقابلے کیلئے نہایت مفید اور قابل عمل تجاویز پیش کی گئیں ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان ان تمام تجاویز کو مرتب کرنے کے بعد عنقریب ایک پمفلٹ یا بک لیٹ کی صورت میں قوم کے سامنے پیش کرے گی۔

والسلام علیکم و رحمۃ اللہ
مجلس وحدت مسلمین پاکستان، گلگت بلتستان
خبر کا کوڈ : 277400
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش