0
Wednesday 24 Jul 2013 13:40

کابل میں گدھا سوار خودکش بمبار کا دھماکہ، امریکہ کو عراق و افغانستان میں مداخلت سے سبق سیکھنا چاہئے، جنرل ڈیمپسی

کابل میں گدھا سوار خودکش بمبار کا دھماکہ، امریکہ کو عراق و افغانستان میں مداخلت سے سبق سیکھنا چاہئے، جنرل ڈیمپسی
اسلام ٹائمز۔ مقامی حکام کے مطابق خودکش حملہ آور گدھے پر سوار تھا اور جب افغان اور بین الاقوامی فوجیوں کا ایک قافلہ اس کے قریب سے گزرا تو اس نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ ادھر امریکی فوج کے جائنٹ چیفس آف سٹاف کے چیئرمین جنرل مارٹن ڈیمپسی نے شام کے تنازعے میں امریکہ کی طرف سے فوجی مداخلت کے لئے خرچے، خطرات اور فوائد کا خاکہ تیار کر لیا ہے۔ پانچ عسکری طریقہ کار وضع کئے ہیں جس میں شام کے اندر محدود فضائی حملے اور نو فلائی زون یا شام کی فضا میں ہوائی جہاز کی اڑان پر پابندی بھی شامل ہیں۔ دوسری طرف انہوں نے خبردار کیا ہے کہ شام میں طاقت کا استعمال جنگ کرنے سے کم نہیں ہوگا اور اس پر امریکہ کو اربوں ڈالر خرچ کرنا ہوں گے۔

برطانوی میڈیاکے مطابق امریکی سینیٹرز کے نام کھلے خط میں جنرل ڈیمپسی نے شام میں امریکی مداخلت کے حوالے سے پانچ ممکنہ آپشنز یا تجاویز کا تجزیہ کیا ہے۔ ان کی وضاحت کچھ یوں کی گئی ہے۔ شامی حزبِ اختلاف کو تربیت دینا، انہیں مشورے دینا اور ان کی مدد کرنا، شام میں محدود پیمانے پر فضائی حملے کرنا، نوفلائی زون یا شام کی فضا میں ہوائی جہازوں کی پروازوں پر پابندی عائد کرنا، شام کے اندر بفر زون یا غیرجانبدار محفوظ مقامات قائم کرنا اور شامی حکومت کے کیمیائی ہتھیاروں پر قابو پانا شامل ہیں۔ 50 کروڑ امریکی ڈالر کے لاگت کا تخمینہ لگایا ہے۔ امریکی جنرل نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ مندرجہ بالا اقدامات اٹھانے سے شام میں حزبِ اختلاف مضبوط ہو جائے گا اور صدر بشارالاسد پر دباو¿ بڑھ جائیگا لیکن انہوں نے خبردارکرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ کو عراق اور افغانستان میں اپنی فوجی مداخلت سے سبق سیکھنا چاہئے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم نے پچھلے 10 برس کے تجربے سے یہ سیکھا ہے کہ کسی ملک میں صرف فوجی توازن تبدیل کرنا کافی نہیں ہے جب تک اس بات کا خیال نہ رکھا جائے کہ ایک ریاست کو محفوظ کرنے کے لئے کون سے اقدامات ضروری ہیں۔
خبر کا کوڈ : 286340
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش