0
Tuesday 22 Jun 2010 23:34

امریکی کمانڈر جنرل مک کرسٹل اوباما پر تنقید پر واشنگٹن طلب

میک کرسٹل نے متنازعہ بیان دیکر سنگین غلطی کی ہے،گیٹس
امریکی کمانڈر جنرل مک کرسٹل اوباما پر تنقید پر واشنگٹن طلب
واشنگٹن:اسلام ٹائمز-آج نیوز کے مطابق وہائٹ ہاؤس نے افغانستان میں نیٹو کے کمانڈر جنرل میک کرسٹل کو وضاحت کیلئے طلب کر لیا۔ جنرل میک کرسٹل کے بیانات کے بعد افغان جنگ کیلئے امریکی حکمت عملی پر فوجی اور سیاسی قیادت میں اختلافات کھل کر سامنے آگئے۔دی رولنگ اسٹون میگزین کے آرٹیکل میں جنرل میک کرسٹل کے معاونین کے انٹرویو نے وہائٹ ہاؤس کو چراغ پا کر دیا ہے۔ اگرچہ میک کرسٹل نے اس رپورٹ میں شامل مواد پر معافی مانگی ہے،لیکن اس کے باوجود وہائٹ ہاؤس نے انہیں وضاحت کیلئے طلب کر لیا ہے۔آرٹیکل کے مطابق میک کرسٹل نے صدر اوباما سے پہلی ملاقات کے بعد مایوسی کا اظہار کیا تھا۔
میک کرسٹل کا کہنا ہے کہ براک اوباما نے مزید فوجیوں کے لیے ان کے بے باکانہ مطالبے پر تنقید کی۔جس پر انہیں شدید دکھ ہوا۔میک کرسٹل نے یہ بھی بتایا کہ ان کے خیال میں کابل میں امریکی سفیر کارل ایکنبری نے خفیہ پیغام افشاں ہونے سے متعلق انہیں دھوکہ دیا۔ اسٹون میگزین کے آرٹیکل میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ امریکی فوج اور براک اوباما کے مشیروں میں خلیج ہے،مضمون میں میک کرسٹل کی ٹیم کے ایک رکن کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا گیا ہے کہ وہ نائب صدر جوزف بائیڈن کا مذاق اڑاتے ہیں اور قومی سلامتی کے مشیر جنرل جیمز جونز ریٹائرڈ کو مسخرہ کہتے ہیں۔ 
اسٹون میگزین کے آرٹیکل نے واشنگٹن سے لیکر کابل تک ہلچل مچا دی ہے۔میک کرسٹل کے سویلین پریس معاون ڈنکن بوتھ بی مستعفی ہو گئے۔جبکہ نیٹو حکام کا کہنا ہے کہ ایک ایسے موقع پر جب انہیں افغانستان میں حقیقی جنگ کا سامنا ہے،یہ آرٹیکل افسوس ناک ہے۔
سینیٹر جان کیری کا کہنا ہے کہ وہ میک کرسٹل کا احترام کرتے ہیں، صدر اوباما کو ان کے بارے میں ٹھنڈے دل و دماغ سے فیصلہ کرنا چاہیئے۔افغان صدر حامد کرزئی نے بھی میک کرسٹل پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ایک بہترین کمانڈر ہیں،توقع ہے کہ صدر اوباما انہیں برقرار رکھیں گے۔دوسری جانب واشنگٹن پوسٹ نے قارئین کے لیے ایک پول کا آغاز کیا ہے،جس میں ان سے رائے مانگی گئی ہے کہ اس اسکینڈل کے منظر عام پر آنے کے بعد میک کرسٹل کو برطرف کرنا چاہیئے یا نہیں۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق افغانستان میں امریکی کمانڈر جنرل مک کرسٹل کو صدر براک اوباما پر تنقید کرنے پر واشنگٹن طلب کر لیا گیا۔امریکی حکام کہتے ہیں کہ جنرل سے اوباما انتظامیہ پر تنقید کی وضاحت طلب کی جائے گی۔غیر ملکی ایجنسی نے امریکی حکام کے حوالے سےکہا کہ افغانستان میں امریکی کمانڈر جنرل اسٹینلے مک کرسٹل کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ماہ وار سیکورٹی اجلاس میں خود شرکت کریں اور اس بیان کی وضاحت پیش کریں۔جس میں انہوں نے امریکی صدر براک اوباما اور ان کے مشیروں پر تنقید کی تھی۔مک کرسٹل نے ہلمند کے دورے کے دوران اوباما انتظامیہ پر تنقید کی معافی مانگی ہے۔تاہم وہائٹ ہاؤس نے وضاحت کیلئے جنرل مک کرسٹل کو امریکا آنے کو کہا ہے۔
میک کرسٹل نے متنازعہ بیان دیکر سنگین غلطی کی ہے،گیٹس
واشنگٹن:اے آر وائی نیوز کے مطابق امریکی وزیر دفاع رابرٹ گیٹس نے کہا ہے کہ میک کرسٹل نے متنازعہ بیان دے کر سنگین غلطی کی ہے۔امریکی وزیر دفاع رابرٹ گیٹس نے میک کرسٹل کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں ایسا غیر ذمہ درانہ بیان نہیں دینا چاہئے تھا۔انہوں نے میک کرسٹل کو عہدے کے ہٹانے سے متعلق سوال کا جواب دینے سے انکار کر دیا۔
ادھر امریکی فوج کے سربراہ مائیک مولن نے کہا ہے کہ میک کرسٹل کا بیان مایوس کن ہے۔انہیں اپنے بیان کی وضاحت کرنا ہو گی۔میک کرسٹل نے امریکی صدر براک اوباما اور ان کے مشیروں پر تنقید کی تھی۔میک کرسٹل نے اوباما انتظامیہ پر تنقید کی معافی مانگی لی تھی،تاہم وہائٹ ہاؤس نے پھر بھی انہیں وضاحت کیلئے طلب کر لیا۔


خبر کا کوڈ : 28974
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش