0
Friday 30 Aug 2013 21:45

حزب اختلاف اصلاحات میں تعاون کرے، منموہن سنگھ

حزب اختلاف اصلاحات میں تعاون کرے، منموہن سنگھ
اسلام ٹائمز۔ بھارت کے وزیراعظم منموہن سنگھ نے کہا ہے کہ ملک کی تیزی سے بگڑتی ہوئی معیشت کو سنبھالنے کے لیے مشکل اصلاحات کو عملی شکل دینے کی ضرورت ہے جس کے لیے حزب اختلاف کو بھی تعاون کرنا ہوگا، پارلیمان کے دونوں ایوانوں میں معیشت کی صورت حال پر بیان دیتے ہوئے انھوں نے کہا اب سبسڈی میں کمی، پینشن اور انشورنس کے شعبے میں اصلاحات کی ضرورت ہے جس کے لیے قانون سازی میں حزب اختلاف کو تعاون کرنا چاہیے، حکومت کا موقف ہے کہ حزب اختلاف کی مخالفت کی وجہ سے بہت سے ایسی اصلاحات کو عملی شکل نہیں دی جاسکی جن سے ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ حاصل ہو اور معیشت کو دوبارہ ترقی کی راہ پر لانے میں مدد ملے، وزیراعظم پر حزب اختلاف کی جانب سے دباؤ تھا کہ وہ خود ملک کی بگڑتی ہوئی معیشت پر پارلیمان میں بیان دیں، اپنی تقریر کے دوران منموہن سنگھ نے سوالیہ انداز میں کہا کہ کیا آپ نے بھارت کے سوا کوئی ایسا ملک دیکھا ہے جہاں وزیراعظم کو اپنی وزارتی کونسل پارلیمان میں متعارف کرانے سے روکا جاتا ہو، ایوان کے اندر حزب اختلاف کے اراکین وزیر اعظم کو چور کہتے ہوں؟

منموہن سنگھ پارلیمان کی کارروائی کے دوران شاذ و نادر ہی بولتے ہیں اور عام طور پر وہ پریس کانفرنسز سے خطاب کرتے ہیں لیکن راجیہ سبھا میں ان کے جارحانہ انداز پر مبصرین حیرت زدہ ہیں اور ان کی تقریر کا عام تاثر یہی ہے کہ وہ کوئلہ کی کانوں سے متعلق سکیم میں حزب اختلاف کی جانب سے ان پر عائد کیے گئے براہ راست الزامات کا جواب دے رہے تھے، منموہن سنگھ نے یہ بھی کہا کہ کرنٹ اکاؤنٹ ڈیفیسٹ یعنی امپورٹس اور ایکسپورٹس کے فرق کو کم کرنے کی ضرورت ہے اور اس کے لیے ضروری ہے کہ تیل اور سونے کی مانگ میں کمی آئے، حزب اختلاف کے رہنماؤں نے کہا کہ وزیر اعظم نے اپنی تقریر میں کہیں اس بات کا ذکر نہیں کیا کہ معیشت کو سنبھالنے کے لیے وہ کیا ٹھوس اقدامات کر یں گے۔
خبر کا کوڈ : 297064
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش