0
Saturday 31 Aug 2013 15:28

وزیرستان، ڈرون حملے میں 4 ہلاکتیں

وزیرستان، ڈرون حملے میں 4 ہلاکتیں
اسلام ٹائمز۔ پاکستان کے شمال مغربی قبائلی علاقے میں امریکی ڈرون حملے سے کم از کم 4 مشتبہ شدت پسند ہلاک ہوئے ہیں۔ مقامی سیکورٹی عہدے داروں کے مطابق، یہ حملہ طالبان اور القاعدہ کا گڑھ خیال کیے جانے والے شمالی وزیرستان کے مرکزی شہر میران شاہ سے 35 کلو میٹر دور حیسو خیل گاؤں میں ہوا۔ سرکاری حکام نے بتایا کہ میزائل حملے میں کم از کم 4 افراد کی ہلاکت کے علاوہ ایک کمپاؤنڈ بھی مکمل طور پر تباہ ہو گیا۔
صوبہ خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور سے ایک اور سرکاری عہدے دار نے حملہ کی تصدیق کرتے ہوئے مزید ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا۔ پاکستان میں ڈرون حملے انتہائی غیر مقبول ہیں جبکہ واشنگٹن انہیں طالبان اور القاعدہ کے خلاف لڑائی کا ایک آزمودہ ہتھیار تصور کرتا ہے۔ اسلام آباد بارہا ڈرون حملوں پر احتجاج کرتے ہوئے انہیں ملکی خودمختاری کی خلاف ورزی قرار دیتا آیا ہے، جس کے بعد پچھلے کچھ عرصے میں ڈرون حملے کم ہوئے ہیں۔ امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے اگست کے اوائل میں اسلام آباد دورے کے دوران کہا تھا کہ پاکستان میں کم ہوتی شدت پسندی کی وجہ سے ڈرون حملے بہت جلد ختم ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے یہ بیان پاکستان مسلم لیگ نواز کی نئی حکومت سے بات چیت کے اگلے روز پاکستان کے سرکاری میڈیا پر ایک انٹرویو میں دیا تھا۔ یہ پہلی مرتبہ ہے کہ کسی امریکی عہدے دار نے ڈرون حملوں کے ختم ہونے کا اشارہ دیا ہو۔
خبر کا کوڈ : 297279
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش