1
0
Wednesday 4 Sep 2013 16:56

اسکردو، شام پر ممکنہ حملہ کیخلاف ایم ڈبلیو ایم سمیت دیگر مذہبی تنظیموں کی عظیم الشان احتجاجی ریلی

اسکردو، شام پر ممکنہ حملہ کیخلاف ایم ڈبلیو ایم سمیت دیگر مذہبی تنظیموں کی عظیم الشان احتجاجی ریلی
شام پر امریکہ کی جانب سے حملہ کا اعلان اور فیصلہ کے خلاف بلتستان بھر کے غیور عوام کی جانب سے ایک عظیم الشان احتجاجی ریلی یادگار شہداء اسکردو سےUNO Field Station Skardu پریشان چوک اسکردو تک نکالی گئی۔ احتجاجی ریلی میں کثیر تعداد میں جوانوں اور علماء کرام نے شرکت کی۔ ریلی یادگار شہداء سے نکلی تو اسکردو کی فضا لبیک یا حسین (ع)، امریکہ مردہ باد، اسرائیل مردہ باد کے فلک شگاف نعروں سے گونج اٹھی۔ جذبہ ایمانی سے سرشار جوانوں کی جانب سے پرامن ریلی کی اعلان کے باوجود انتظامیہ میں غیر معمولی ہلچل اور پریشانی جوانوں کے امریکہ و اسرائیل مخالف جذبات کا نتیجہ تھا۔ ذرائع کے مطابق دن بھر اسکردو انتظامیہ کی جانب سے یہ کوشش جاری رہی کہ ریلی UNO Field Station Skardu آفس کی طرف نہ جائے۔ انتظامیہ کا موقف یہ تھا کہ UNO اسکردو آفس میں ان دنوں کوئی ذمہ دار فرد موجود نہیں۔ انتظامیہ کی جانب سے یہ بات نہایت مشکوک تھی۔ حساس ترین علاقہ میں جبکہ سرحد پر جنگ کے بادل منڈلا رہے ہوں اور کشیدگی بڑھ گئی ہو لیکن UNO Field Station Skardu آفس کا فنکشنل نہ ہونا بہت سارے سوالات کو جنم دیتا ہے۔

انتظامیہ کی مرضی کے برخلاف لبیک یا زینب (س) کی صداؤں کے ساتھ پریشان چوک اسکردو پہنچ گئی تو وہی کچھ ہوا جس کا انتظامیہ کو اندازہ تھا۔ UNO آفس کے سامنے مردہ باد امریکہ کی نعروں کے ساتھ کربلائی کردار کے حامل جوانان فرط جذبات میں بےقابو ہو گئے اور USA مردہ باد USAID مردہ باد کے ساتھ آخری مقام سے آگے بڑھے۔ جوانان جانتے تھے کہ UNO آفس سے صرف چار سو میٹر کے فاصلہ پر USAID کا دفتر بھی ہے۔ بپھرے ہوئے جوانوں کو روکنے کے لیے بھی اسکاوٹ کا ایک دستہ آگے بڑھا۔ جوانوں نے ہاتھوں میں پتھر لینے، گریباں چاک کرنے، رونے اور زور بازو دکھانے پر بھی اکتفا نہیں کیا۔ جوان چیخ چیخ کر پورے اعتماد اور اطمینان کے ساتھ راستہ روکنے والوں کو بتاتے رہے کہ آج جان چلی جائے لیکن امریکی مفادات کو بلتستان سے نیست و نابود کرنا ہے۔ آج بلتستان کو امریکی تنظیموں کا قبرستان بنانا ہے۔ کئی بزرگوں اور جوانوں نے فرط جذبات اور جذبہ ایمانی سے سرشار ایک ایک جوان کو سنبھالنے، دلاسہ دینے، سمجھانے اور بتانے کی کوششں کی کہ ابھی وقت نہیں آیا، ابھی صبر و آزمائش کے کچھ دن باقی ہیں، لیکن حیدر کرار (ع) کے ماننے والوں کو روکنا یقیناً ممکن نہیں تھا۔ دوسری طرف اسلحہ، آنسو گیس اور زرہ بکتر پولیس جوان بھی ان کو روکنے کے لئے بڑھے تو وہ افراد جو دوسروں کو سنبھالنے کیلئے منتیں کر رہے تھے بےقابو ہو گئے۔ اتنے میں چند اور جوان آگے بڑھے اور پولیس کے جوانوں کو سمجھایا کہ انکو نہ طاقت سے سنبھالا جا سکتا ہے اور نہ ہی خوف سے، چنانچہ کچھ لمحہ پریشان چوک فداکاری و جذبہ ایثار کا عجیب نمونہ پیش کرتا رہا۔ اس ماحول میں ایسے افراد کو بھی دیکھا گیا جو سنگینوں کے سامنے آگے بڑھنے والے جوانوں کو دیکھ کر چیخ چیخ کر کربلا کو یاد کرکے رو پڑے۔ امریکہ کیخلاف ریلی اور رونا اس بات کی دلیل تھی کہ جوان کس حد تک امریکہ اور وقت کے یزید کے خلاف آمادہ و تیار ہیں۔

جب معاملہ حد سے بڑھ گیا اور ماحول پر عجیب کیفیت طاری ہو گئی، جوانان بپھر گئے تو ایسے میں ہر دل عزیز عالم دین مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا سید علی رضوی سامنے آئے اور اعلان کیا کہ میں سلام پیش کرتا ہوں ان نوجوانوں کو جو امریکہ کے خلاف جان دینے اور امریکی مفادات کو تباہ و برباد کرنے کیلئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت قریب ہے، اب آزمائش کے لئے تیاری شروع کرو، چند دن اور صبر کرو، اگر شیطان بزرگ نے شام پر روضہ حضرت زینب (س) پر حملہ کی جسارت کی تو بلتستان میں یزید وقت امریکہ کے مفادات کو تباہ و برباد کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ میں جوانوں سے گزارش کرتا ہوں کہ جب وقت کے حسین رہبر معظم حکم کریں تو ہم سرپر کفن باندھ  کر، جان ہتھیلی پر رکھ کر یزید وقت کے خلاف میدان میں اتریں گے۔ جیسے ہی انہوں نے جوانوں کو نیچے بیٹھنے کو کہا تو جوانوں نے روتے ہوئے اپنے جذبات کو قابو کر لیا۔ احتجاجی ریلی  یو این او آفس پریشان چوک میں جلسہ کی صورت اختیار کر گئی۔

احتجاجی ریلی سے انجمن امامیہ بلتستان کے سٹی صدر علامہ شیخ زاہد حسین زاہدی، آئی ایس او بلتستان ڈویژن کے صدر امتیاز علی عابدی، انجمن تحفظ حقوق بلتستان کے صدر راجہ زکریا خان مقپون اور مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے علماء کرام علامہ آغا علی رضوی اور علامہ سید مظاہر حسین موسوی نے خطاب کیا۔ مقررین نے اپنے خطاب میں کہا کہ اگر امریکہ نے شام پر حملہ کی جسارت کی تو بلتستان میں امریکی مفادات کو تباہ و برباد کریں گے۔ جلسہ کے آخر میں مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے ترجمان فدا حسین نے امریکہ کے خلاف قرارداد پیش کی۔ ریلی کی اختتام پر علماء کرام نے امریکہ کی جانب سے شام پر حملہ کے خلاف قرارداد مذمت ڈپٹی کمشنر اسکردو کی وساطت سے UNO Field Station Skardu تک پہنچائی گئی۔
خبر کا کوڈ : 298277
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

Pakistan
jazakallah
ہماری پیشکش