0
Wednesday 4 Sep 2013 21:15

پاکستانی راستے سے افغانستان میں نیٹو سپلائی بحال

پاکستانی راستے سے افغانستان میں نیٹو سپلائی بحال
اسلام ٹائمز۔ تیل کی ترسیل کرنے والے ٹھیکے داروں نے آئے دن اپنی گاڑیوں پر حملوں کے بعد جون میں تیل سے بھرے ٹرک افغانستان لے جانے سے انکار کر دیا تھا۔ لیکن بدھ کو ایک ٹھیکے دار آزاد خان آفریدی نے بتایا کہ انہیں ایک نجی کمپنی کے بارے میں معلوم ہوا ہے جو کراچی سے طورخم تک نیٹو ٹرکوں کو سیکورٹی فراہم کرے گی۔ اس پیش رفت کے بعد انہوں نے ترسیل کا کام شروع کر دیا۔ آفریدی کے مطابق ٹھیکے داروں نے حکومت کی جانب سے اضافی سیکورٹی کی عدم فراہمی کے بعد تیل کی ترسیل روکی تھی۔ آفریدی نے بتایا کہ 4 نیٹو ٹرک طورخم سرحد پر پہنچنے کے بعد اس وقت سیکورٹی کلئیرنس کے مرحلے سے گزر رہے ہیں۔

ان چار ٹرکوں کو فرنئٹیر کارپس کی اضافی سیکورٹی بھی مہیا کی گئی تھی۔ ایک مقامی عہدے دار معراج خان اور انٹیلیجنس افسر نے بھی اس بحالی کی تصدیق کی ہے۔ افغانستان میں موجود نیٹو فورسز کو سامان کی ترسیل میں پاکستانی راستہ بہت اہمیت رکھتا ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان نے اپنی سرحدی چیک پوسٹ پر امریکی فضائی حملے میں 24 اہلکاروں کی ہلاکت کے بعد نومبر 2011 سے جولائی 2012 تک بطور احتجاج نیٹو سپلائی روک دی تھی۔ بعد میں امریکا اور پاکستان کے درمیان ایک معاہدہ طے پایا تھا جس کے تحت 2015 کے اختتام تک نیٹو سپلائی کی اجازت دی گئی۔
خبر کا کوڈ : 298641
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش