0
Saturday 7 Sep 2013 13:32

آئی ایم ایف سے قرضہ، سود سمیت ادائیگی پاکستانی عوام کے کھاتے میں ڈال دی گئی

آئی ایم ایف سے قرضہ، سود سمیت ادائیگی پاکستانی عوام کے کھاتے میں ڈال دی گئی
اسلام ٹائمز۔ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے قرضہ تو پاکستانی حکومت لے رہی ہے لیکن سود سمیت ادائیگی عوام کے کھاتے ڈالی گئی ہے۔ نواز حکومت نے عالمی مالیاتی ادارے کو بجلی کے نرخ بڑھانے کے علاوہ دسمبر 2013ء سے گیس پر نیا ٹیکس لگانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق مہنگائی کے وار سے بے حال عوام کے لئے مزید مشکلات آنے والی ہیں۔ معیشت کے بگاڑ کا ذمہ دار کوئی بھی ہو، اس کی بہتری کے لئے قربانی عوام ہی کو دینی پڑتی ہے۔ ڈوبتی معیشت کو بچانے کے لئے آئی ایم ایف سے جن کڑی شرائط پر قرضہ لیا گیا اسے عوام کو ہی بھگتنا ہے۔
 
آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان ہونے والے معاہدے کی تفصیلات جاری ہو چکی ہیں۔ جس کے تحت دسمبر سے گیس پر نیا سرچارج عائد کیا جائے گا اور بجلی کی قیمتیں بڑھا کر سبسڈی ختم کی جائے گی۔ گیس پر نیا ٹیکس قومی آمدنی کا 0.4 فی صد کے مساوی ہوگا۔ 235 ارب ڈالر کی معیشت کا 0.4 فی صد تقریبا 94 ارب روپے بنتا ہے اور یہ رقم بھاری بلوں کی صورت میں عوام سے بٹوری جائے گی۔ اسکے علاوہ حکومت بجلی کی سبسڈی کا لوڈ تین سالوں میں مرحلہ وار ختم کرے گی۔ اس طرح آئندہ سال یکم جولائی سے بجلی مزید مہنگی ہوگی اور حکومت 94 ارب روپے کو بوجھ اپنے کندھوں سے اتار کر عوام پر لاد دے گی۔ حکومت نے غیر ملکی ادائیگیوں کی صورتحال کو بھانپتے ہوئے آئی ایم ایف کے سامنے جھولی پھیلانے کی پہلے ہی نیت باندھ لی تھی اور عالمی مالیاتی ادارے کی رضامندی حاصل کرنے کے لئے بجٹ میں جی ایس ٹی بھی بڑھا دیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 299519
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش