اسلام ٹائمز۔ خفیہ اداروں کی جاسوسی کے خلاف امریکی سینیٹرز بھی بول اٹھے۔ دنیا بھر سے کھری کھری سننے کے بعد بالاآخر امریکہ نے خفیہ اداروں کی جاسوسی کی کارروائیوں کا تفصیل سے جائزہ لینے کا اعلان کر دیا۔ امریکی اداروں کی جاسوسی پر دنیا بھر کی تنقید کے بعد امریکی سینیٹرز بھی بول اٹھے ہیں۔ امریکی سینیٹر ڈائن فائن کا کہنا ہے دوست ممالک کے رہنماؤں کی جاسوسی غلط اور اس سارے عمل سے صدر اوباما کی لاعلمی بہت بڑا مسئلہ ہے۔ امریکی سینیٹر کا کہنا تھا کہ وہ فرانس، جرمنی، سپین اور دیگر اتحادی ممالک کے رہنماؤں کی جاسوسی کے خلاف ہیں۔ خاتون سینٹر کا کہنا تھا وائٹ ہاؤس نے انہیں ہر قسم کی جاسوسی روک دینے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ دوسری جانب دنیا بھر کے شہریوں اور عالمی رہنماؤں کی جاسوسی سے بظاہر لاعلمی پر صدر اوباما کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ یورپ سمیت کئی ممالک نے وائٹ ہاؤس سے اس معاملے پر وضاحت طلب کی ہے۔ صدر اوباما نے ایک امریکی ٹی وی کو انٹرویو میں کہا ہے کہ وہ خفیہ اداروں کی کارروائیوں کا دوبارہ جائزہ لے رہے ہیں۔