0
Wednesday 6 Nov 2013 09:10

اوبامہ کی طرف سے مسئلہ کشمیر حل کرنے کی پیشکش کر نے کا انکشاف

اوبامہ کی طرف سے مسئلہ کشمیر حل کرنے کی پیشکش کر نے کا انکشاف
اسلام ٹائمز۔ پاکستان کے سرکردہ سفارتکار حسین حقانی نے اپنی تازہ تصنیف میں انکشاف کیا ہے کہ امریکی صدر باراک اوبامہ نے سال 2009ء میں پاکستان کو خفیہ طور پراس بات کی پیشکش کی تھی کہ اگر اسلام آباد لشکر طیبہ اور طالبان جیسی تنظیموں کی حمایت کا سلسلہ بند کرے تو امریکہ کشمیر کو لیکر بات چیت کیلئے بھارت پر زور دے گا، حسین حقانی کے مطابق اس سلسلے میں امریکہ کے قومی سلامتی مشیر نے ذاتی طور پر اوباما کا ایک خفیہ خط پاکستانی صدر آصف علی زرداری کے سپرد کیا تھا لیکن اسلام آباد نے یہ پیشکش مسترد کردی، امریکہ میں پاکستانی سفیر کی حیثیت سے اپنی خدمات انجام دینے اور نواز شریف کے سابق دور میں اُن کے خصوصی معاون رہنے والے حسین حقانی نے ’’Magnificent Delusions‘‘ کے نام سے ایک کتاب تحریر کی ہے جو اب بازاروں میں دستیاب ہے، اپنی کتاب میں حقانی نے کشمیر کو لیکر نواز شریف کی پالیسیوں اور کئی اہم فیصلوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کئی باتوں کا انکشاف کیا ہے۔

حسین حقانی کے مطابق اوبامہ نے سال 2009ء میں پاکستان کو اس بات کی خفیہ پیشکش کی تھی کہ امریکہ اس صورت میں بھارت کو کشمیر کے معاملے پر بات چیت کرنے پر آمادہ کرنے کی کوشش کرے گا، اگر پاکستان لشکر طیبہ اور طالبان جیسی تنظیموں کی حمایت روک دے، حسین حقانی نے اپنی کتاب میں کہا ہے کہ پاکستان پچاس کی دہائی سے جنوبی ایشیاء میں امریکہ کا رول چاہتا رہا ہے، اب اس طرح کی ایک پیشکش کی گئی تھی، حتمی مرحلے پر پاکستان کو کشمیر مسئلے پر براہ راست بھارت سے بات چیت کرنی تھی لیکن کم از کم امریکی صدر نے یہ تو کہا کہ وہ بھارت کو مذاکرات پر آمادہ کریں گے۔

پاکستانی سفارتکار نے انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس معاملے پر امریکہ صدر باراک اوبامہ نے ایک خفیہ خط پاکستان کو بھیجا تھا جو اس وقت کے امریکی قومی سلامتی مشیر جنرل (ریٹائرڈ) جیمز جونز نے ذاتی طور پر پاکستانی صدر آصف علی زرداری تک پہنچایا تھا، حسین حقانی جو اس وقت امریکہ میں پاکستان کے سفیر تھے نے 300 صفحات پر مشتمل اپنی کتاب میں کہا ہے کہ نومبر 2009ء میں جیمز جونز نے اسلام آباد کا دور ہ کرکے صدر اوبامہ کا خفیہ خط ان تک پہنچایا جس میں پاکستان کو یہ پیشکش کی گئی تھی کہ وہ امریکہ کا طویل مدتی سٹریٹجک پارٹنر بنے، حسین حقانی کے مطابق خط میں اس بات کا واضح اشارہ دیا گیا تھا کہ امریکہ مسئلہ کشمیر کے حل کے سلسلے میں پاکستان کی خواہش پوری کرنے میں اپنا رول ادا کرسکتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 318035
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش