0
Saturday 9 Nov 2013 15:04

پشاور جیل انتظامیہ عزاداری میں رکاوٹ بن گئی!

پشاور جیل انتظامیہ عزاداری میں رکاوٹ بن گئی!
رپورٹ: ایس اے زیدی

نواسہ رسول (ص) حضرت امام حسین (ع) کی 61ھ کو سرزمین کربلا پر اپنی آل اور انصاران کیساتھ راہ خدا میں دی جانے والی عظیم قربانی کی یاد مسلمانوں کے تمام مکاتب فکر اپنے اپنے عقائد اور طریقہ سے مناتے ہیں، محرم الحرام میں شیعہ، سنی مل کر شہداء کربلا کی یاد میں عزاداری کا اہتمام کرتے ہیں، تاہم باطل قوتوں نے مظلوموں کی ڈھال بننے والی اس عزاداری سید الشہداء (ع) کو ہر دور میں محدود کرنے یا روکنے کی کوششیں کی گئیں، جو آج تک جاری ہیں۔ حالیہ دنوں میں پشاور جیل میں قید شیعہ، سنی قیدیوں کو بھی کچھ اس قسم کی صورتحال کا سامنا ہے۔ پشاور سینٹرل جیل میں قید اسیروں کو آج 4 محرم الحرام ہونے کے باوجود عزاداری کی اجازت نہیں دی جارہی، ذرائع نے ’’اسلام ٹائمز‘‘ کو بتایا ہے کہ جیل انتظامیہ اس سلسلے میں رکاوٹیں پیدا کر رہی ہے۔ 

یاد رہے کہ گذشتہ کئی دہائیوں سے پشاور جیل میں قید اہل سنت اور اہل تشیع قیدی محرم الحرام کے آغاز سے شہدائے کربلا کی یاد میں عزاداری کرتے آئے ہیں، اور محرم کے آغاز سے چند روز قبل جیل انتظامیہ کو اس سلسلے میں پیشگی آگاہ کیا جاتا تھا، اور جیل انتظامیہ بھی اس حوالے سے کوئی مسئلہ نہیں کھڑی کرتی تھی۔ تاہم 2011ء میں محرم الحرام کے نزدیک آنے پر جب جیل سپرنٹینڈنٹ کو عزاداری کی اجازت طلب کرنے کیلئے قیدیوں نے درخواست دی تو جیل سپرنٹینڈنٹ نے درخواست لینے سے انکار کیا۔ جس پر شیعہ، سنی قیدیوں میں سے دو قیدیوں نے بھوک ہڑتال شروع کردی تھی۔ تین روز تک ہڑتال جاری رہنے کے باوجود یزید صفت جیل انتظامیہ ٹس سے مس نہ ہوئی، جس کے بعد ان دونوں عزادار قیدیوں نے اپنے ہونٹ سی لئے۔

عزادار اسیروں کے اس عزم اور حوصلہ کے سامنے جیل انتظامیہ گٹھنے ٹیکنے پر مجبور ہوگئی اور جیل میں عزاداری سید الشہداء (ع) کی اجازت دے دی۔ گذشتہ سال قیدیوں نے بلارکاوٹ عزاداری کا اہتمام کیا، تاہم اس سال پھر جیل انتظامیہ نے قیدیوں کو نواسہ رسول (ص) حضرت امام حسین (ع) کی یاد منانے سے روک دیا، محرم الحرام 1435ھ کو شروع ہوئے آج 4 دن گزر چکے ہیں، لیکن جیل انتظامیہ عزاداری کے سامنے دیوار بنی ہوئی ہے، قیدیوں کے بارہا مطالبات کو رد کیا جارہا ہے۔ اس سلسلے میں مجلس وحدت مسلمین ضلع پشاور کی جانب سے موقف اپنایا گیا ہے کہ پشاور سینٹرل جیل میں عزاداری سید الشہداء (ع) میں رکاوٹ ڈالنے والے عناصر ہوش کے ناخن لیں، عزاداری پاکستان کے شہریوں کا آئینی حق ہے، اس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا، صوبائی حکومت اور جیل سپریٹنڈنٹ فوری طور پر جیل میں عزاداری کی اجازت دیں۔

جیل ذرائع کا کہنا ہے کہ تکفیری دہشتگردوں کے دباو میں آکر جیل انتظامیہ عزاداری کی اجازت نہیں دے رہی، ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ جیل انتظامیہ روزانہ جیل میں 8 بجے سے 9 بجے دینی کلاس کے نام پر القاعدہ و طالبان کے دہشت گردوں کو اجازت دینے کیطرح اہلسنت اور اہل تشیع مسلمانوں کو ایک الگ بیرک میں خود محرم کے انتظامات کر کے دیتی۔ یاد رہے کہ غیر مسلم مسیحی برادران کیلئے کرسمس کے انتظامات جیل انتظامیہ خود کرتی ہے۔ جیل انتظامیہ کے اس اقدام سے قیدیوں کے آئینی حقوق پامال کئے جارہے ہیں، تبدیلی کے نام پر قائم ہونے والی تحریک انصاف حکومت کو اپنی طالبان نوازی سے ہٹ کر پشاور سینٹرل جیل میں عزاداری امام حسین (ع) میں حائل رکاوٹوں کا فوری طور پر نوٹس لینا ہوگا، کیونکہ مذہبی وابستگی کی بنیاد پر کسی کے جذبات پر قدغن نہیں لگائی جاسکتی۔
خبر کا کوڈ : 318969
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش