0
Wednesday 13 Nov 2013 00:36

ارباب عبدالظاہر کاسی کی عدم بازیابی سکیورٹی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے، قاضی فائز عیسٰی

ارباب عبدالظاہر کاسی کی عدم بازیابی سکیورٹی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے، قاضی فائز عیسٰی

اسلام ٹائمز۔ بلوچستان ہائیکورٹ کے چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے اے این پی کے مغوی رہنماء اور کاسی قبیلے کے نواب ارباب عبدالظاہر کاسی کی عدم بازیابی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پولیس سے پیشرفت سے متعلق تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔ سماعت کے دوران عدالت نے قرار دیا کہ رجسٹرڈ اور نمبر پلیٹ کے بغیر گاڑیوں کو جاری کی گئی وفاقی و صوبائی اداروں کی راہداریاں غیر قانونی ہیں۔ پولیس ایسی گاڑیوں اور ان کے مالکان کے خلاف کارروائی کرے۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس کامران ملا خیل پر مشتمل بلوچستان ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے ارباب عبدالظاہر کاسی کے صاحبزادے ارباب عمر فاروق کاسی کی جانب سے دائر آئینی درخواست کی سماعت کی۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل شیر شاہ کاسی اور ایس پی انوسٹی گیشن طارق منظور سمیت دیگر حکام عدالت میں پیش ہوئے۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء و کاسی قبیلے کے سربراہ کی تاحال عدم بازیابی پر تشویش اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مایوس کن کارکردگی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا، کہ دن دیہاڑے سیاسی و قبائلی رہنماء کے اغواء سے معلوم ہوتا ہے کہ شہر میں غیر یقینی کی صورتحال برقرار ہے۔

جسٹس قاضی فائز عیسٰی کا کہنا تھا کہ ارباب ظاہر کاسی کی فوری بازیابی کیلئے ٹھوس اقدامات کرتے ہوئے عوام کی جان و مال کو تحفظ فراہم کیا جائے۔ دوران سماعت ایس پی انویسٹی گیشن خالد منظور نے واقعہ کی تفتیش سے متعلق خفیہ رپورٹ عدالت میں پیش کردی۔ عدالت نے تحقیقاتی رپورٹ پڑھ کر واپس کردی۔ عدالت کا کہنا تھا کہ تحقیقاتی ٹیم واقعہ کی بہتر طریقے سے تحقیقات کرے۔ عدالت نے اس سلسلے میں تمام متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ تحقیقاتی ٹیم کے ساتھ تعاون کرے۔ تحقیقات کے دوران کوئی رکاوٹ درپیش ہو تو عدالت کو آگاہ کیا جائے۔ چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ قاضی فائز عیسٰی نے کہا کہ عدالتی احکامات کے باوجود شہر میں بڑھتی تعداد میں غیر قانونی گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں چل رہی ہیں۔ عدالت نے حکم دیا کہ حکومت اس بات کو یقینی بنائے کہ کوئی بھی گاڑی نمبر پلیٹ اور گاڑی کے بغیر شہر میں نہ چلیں۔ عدالت پہلے ہی قرار دے چکی ہے کہ وفاقی اور صوبائی اداروں یا محکموں کی جانب سے جاری کئی گئی رہداریاں غیر قانونی ہیں۔ بشمول ڈپٹی کمشنر، پاک فوج، آئی ایس آئی، ایم آئی، آئی بی اور اسپیشل برانچ کی جانب سے بغیر نمبر پلیٹ گاڑیوں کے لئے جاری کی گئی راہداریاں غیر قانونی ہے۔

چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ نے پولیس کو حکم دیا کہ غیر قانونی بغیر نمبر پلیٹ موٹر سائیکلوں، کالے شیشوں والی اور نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کے خلاف کارروائی کی جائے اور آئندہ اس قسم کی گاڑیوں کو کسی بھی صورت پرمٹ جاری نہ کئے جائیں۔ عدالت نے صوبائی سیکرٹری داخلہ اور آئی جی پولیس سے غیر رجسٹرڈ گاڑیوں کے خلاف کارروائی سے متعلق علیحدہ علیحدہ رپورٹ طلب کرتے ہوئے ہدایت کی کہ آئندہ سماعت پر تمام پولیس اور لیویز اسٹیشن کو ہدایت جاری کرکے اس سلسلے میں پیشرفت کی جائی۔ عدالت نے آئینی درخواست کی سماعت تین دسمبر تک کے لئے ملتوی کردی۔

خبر کا کوڈ : 320435
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش