0
Sunday 19 Apr 2009 10:07

انتہا پسندی سے ایشیا بیمار پڑگیا، دنیا پاکستان کے ساتھ تعاون کرے، صدر زرداری

انتہا پسندی سے ایشیا بیمار پڑگیا، دنیا پاکستان کے ساتھ تعاون کرے، صدر زرداری
 باؤ : صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ دنیا کو عالمی مالیاتی بحران کے ساتھ دہشت گردی اور انتہا پسندی کی شکل میں ایک سنگین خطرے کا بھی سامنا ہے جس سے نمٹنے کیلئے ایشیاء سمیت پوری دنیا کو متحد ہو کر اقدامات کرنا ہوں گے، انتہا پسندی اور شدت پسندی کے باعث جنوبی ایشیا بیمار پڑگیا ہے، گزشتہ 10 سال سے پاکستان دہشت گردی کا مقابلہ کر رہا ہے، دنیا کو دہشت گردی و انتہا پسندی سے متاثرہ پاکستان کی مدد کیلئے آگے آنا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتے کے روز چینی صوبے ہنان کے شہر سانیا میں منعقدہ سالانہ تین روزہ باؤ فورم برائے ایشیا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ دورہ چین کے موقع پر صدر مملکت سے چین کے مختلف صنعتی و تجارتی اداروں کے سربراہوں اور سرمایہ کاروں نے الگ الگ ملاقاتیں کیں اور پاکستان میں تیل و گیس، توانائی، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور صنعتی شعبوں میں سرمایہ کاری کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ صدر سے ملاقات کرنے والوں میں چین کی نیشنل آف شور آئل کارپوریشن کے صدر فوچنگ ژو، چائینہ انوسٹمنٹ کارپوریشن کے چیف ایگزیکٹو لوجے آی اور چائینہ انٹرنیشنل کیپیٹل کارپوریشن کے چیف ایگزیکٹو لیون ژو شامل تھے۔ ملاقاتوں میں انہوں نے پاکستان کی اقتصادی صورتحال اور پاکستان کی سرمایہ کار دوست پالیسیوں کو سراہا اور تیل و گیس، توانائی، انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبوں میں سرمایہ کاری میں دلچسپی ظاہر کی۔ تفصیلات کے مطابق باؤ فورم سے خطاب میں صدر مملکت نے کہا کہ باؤ فورم سے خطاب ان کیلئے ایک اعزاز ہے تاہم اگر اس اہم ترین فورم پر وہ دہشت گردی و انتہا پسندی کا مسئلہ نہ اٹھائیں تو شاید وہ اپنی ذمہ داریوں سے پوری طرح انصاف نہ کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی سے پوری دنیا کو خطرات لا حق ہیں یہ کسی ملک یا ایک خطے کا نہیں بلکہ دنیا کا مشترکہ مسئلہ ہے جس کے خلاف ہم سب کو متحد ہوکر حکمت عملی اپنانا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ درحقیقت دنیا کو درپیش موجودہ عالمی بحران /11 9 کے بعد کے واقعات کا نتیجہ ہے، دہشت گردی کے باعث لوگوں کی اُمیدیں ختم ہو رہی ہیں لہٰذا ہم سب کو مل کر اس مسئلہ سے نمٹنا ہوگا۔ دریں اثناء صدر زرداری نے ایران کے نائب صدر پرویز داؤدی سے بھی ملاقات کی۔ اس موقع پر صدر نے کہا کہ خطے میں دیرپا قیام امن کیلئے پاکستان اور ایران کو دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف مشترکہ کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے 7.4 ارب ڈالر مالیت کے پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کے ٹیرف کے معاملات کا بھی جائزہ لیا۔
چین نے جنوبی ایشیا میں انفرا اسٹرکچر کی ترقی کیلئے 10 ارب ڈالر سے فنڈ قائم کر دیا
باؤ : چین کے وزیراعظم وین جیاباؤ نے جنوبی ایشیاء میں انفرانسٹرکچر کے منصوبوں کیلئے 10 ارب ڈالر پر مشتمل آسیان انوسٹمنٹ کوآپریشن فنڈ قائم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ یورپ، ایشیا اور علاقائی سطح کے ٹرانسپورٹ، توانائی اور مواصلات کے شعبوں کی ترقی کیلئے بھر پور توجہ دے کر انہیں بتدریج ایک دوسرے سے منسلک کرنے کی ضرورت ہے۔ ہفتہ کو یہاں باؤ فورم برائے ایشیا کی سالانہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ چین کے اقتصادی پیکج کے مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ اقتصادی حوالے سے حکومت نے مثبت تبدیلیاں کی ہیں جس سے سرمایہ کاری، مقامی کھپت اور صنعتی کارکردگی بہتر ہونے کیساتھ بنکاری نظام بھی مستحکم ہوا ہے تاہم ہماری فوری اور مثبت پالیسیوں کے باعث چین کی اقتصادی صورتحال توقع سے زیادہ بہتر ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ مالیاتی بحران کی وجہ سے چین کو سماجی اور معاشی ترقی کے حوالے سے بڑے چیلنج درپیش ہیں جن سے برآمدات میں تیزی سے کمی واقع ہونے کے ساتھ زرعی پیداوار کی شرح اور کسانوں کو بہتر منافع دلوانا مشکل ہوتا جا رہا ہے اس طرح صنعتی شعبے میں ترقی متاثر ہونے کی وجہ سے بے رروزگاری کی شرح بڑھ رہی ہے۔ باؤ کانفرنس سے فن لینڈ کے وزیراعظم، ایران کے نائب صدر اور دیگر رہنماؤں نے بھی خطاب کیا اور ایشیائی ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون کے فروغ کی ضرورت پر زور دیا۔


خبر کا کوڈ : 3228
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش