اسلام ٹائمز۔ گزشتہ روز پنجاب یونیورسٹی کے اساتذہ کے ساتھ ناروا سلوک اور تشدد کرنے والے طلبائ کی سی سی ٹی وی فوٹیج کے ذریعے شناخت ہو گئی ہے جس کی روشنی میں 40 طلبا کے خلاف تھانہ مسلم ٹائون میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ نجی ٹی وی کو ملنے والی فوٹیج کے مطابق چند طلبا گروپ کی صورت میں لا کالج کے کوریڈر میں آئے اور انہوں نے اپنی شناخت چھپانے کے لئے سی سی ٹی وی کیمروں کے رخ اس طرف موڑ دیئے جہاں سے ان کی کارروائیوں کو ریکارڈ نہ کیا جا سکے تاہم اس کے باوجود کئی طلبا کے چہرے شناخت ہو گئے ہیں۔
یونیورسٹی انتظامیہ کے مطابق سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے جو طلبا شناخت کئے گئے ہیں ان کا تعلق اسلامی جمیعت طلبہ سے ہے۔ سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے یونورسٹی انتظامیہ نے اساتذہ کو حبس بے جا میں رکھنے کے خلاف تھانہ مسلم ٹاؤن میں 40 طلبا کے خلاف مقدمہ درج کرا دیا ہے۔ واضح رہے کہ جمعہ کے روز شام کے وقت چند طلبا پنجاب یونیورسٹی لا کالج میں داخل ہوئے اور انہوں نے 2 اساتذہ کو زد و کوب کرنے کے بعد انہیں کمروں میں بند کر دیا تھا۔ جس کے بعد سینئر پروفیسر نعیم اللہ نے پریس کانفرنس کی تھی اور جمعیت والوں کی جانب سے کئے جانے والے تشدد کا ذکر کرتے ہوئے آبدیدہ ہو گئے تھے۔ انہوں نے پنجاب حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ شرپسند طلبہ تنظیم کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن کیا جائے۔