0
Saturday 7 Dec 2013 11:21

پنجاب کی 10 تنظیموں کے 216 کارکنوں کو نظربند کرنے کی سفارش

پنجاب کی 10 تنظیموں کے 216 کارکنوں کو نظربند کرنے کی سفارش
اسلام ٹائمز۔ صوبہ پنجاب میں بڑھتا ہوا فرقہ وارانہ تشدد اور امام حسین (ع) کے چہلم کے جلوسوں کے لئے پنجاب کی 10 انتہاء پسند تنظیموں کے 216 کارکنوں کو نظر بند کرنے کی سفارشات منطوری کے لئے بھجوا دی ہیں۔ جن کو پیر یا منگل کو نظر بند کرنے کے احکامات منظوری کے بعد جاری کر دئیے جائیں گے۔ یہ تمام افراد جن کو نظر بند کیا جا رہا ہے وہ انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997ء کے شیڈول 4 میں شامل ہیں ان کا تعلق کالعدم تنطیموں سے ہے۔ جن تنظیموں کے افراد کو نظر بند کیا جارہا ہے ان میں سپاہ صحابہ، لشکر جھنگوی، تحریک جعفریہ پاکستان، سپاہ محمد پاکستان، اہلدیث ، تحریک غلبہ اسلام، جیش محمد، حرکت مجاہدین، اہلسنت والجماعت کے کارکنان شامل ہیں۔ ہوم ڈیپارٹمنٹ کو یہ سفارشات تمام اضلاع میں قائم ریجنل انٹیلی جنس کوارڈنیشن کمیٹیوں نے منظوری کے بعد بھجوائی ہیں جن میں تمام حساس اداروں کے نمائندوں کے علاوہ پولیس، اسپیشل برانچ ، سی آئی ڈی، ڈی سی او حضرات ان انٹیلی جنس کمیٹوں میں شامل ہیں جبکہ ریجنل کمشنر ان کمیٹیوں سربراہ ہیں جس پر ریجنل انٹیلی جنس کوارڈنیشن کمیٹیوں نے ان 216 دہشت گردی کی فہرست میں شامل افراد کو صوبے کے لئے خطرناک قرار دیتے ہوئے ان کو نظر بند کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں جس پر ان کو ایک سے تین ماہ تک حکومت پنجاب نظر بند کر سکتی ہے جس کی منطوری کے بعد اگلے ہفتے کے شروع میں ان کو حراست میں لے کر نظر بند کر دیا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق، ضلع لاہور میں سپاہ صحابہ کے 6، لشکر جھنگوی کے 7، اہلحدیث کے3، سنی تحریک کے 7 اور تحریک غلبہ اسلام کے ایک فرد کو نظر بند کیا جا رہا ہے۔ شیخوپورہ میں سپاہ صحابہ کے3، ننکانہ صاحب میں لشکر جھنگوی کے 1، گوجرانوالہ میں لشکر جھنگوی اور سپاہ صحابہ کے 8، اور اے ایس ڈبلیو جے کا ایک، سنی تحریک کا ایک، سیالکوٹ میں لشکر جھنگوی اور سپاہ صحابہ کے 13، ناروال میں سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کے 5، حافظ آباد میں سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کے 7، منڈی بہائو الدین میں سپاہ صحابہ لشکر جھنگوی کے 2 اے اہلسنت والجماعت کے7 اور اہلحدیث کا ایک، گجرات میں لشکر جھنگوی اور سپاہ صحابہ کے 7، راولپنڈی ریجن جس میں راولپنڈی، اٹک ، جہلم اور چکوال شامل ہیں۔

سپاہ صحابہ کے 10 لشکر جھنگوی کے 9 ، تحریک جعفریہ پاکستان کے 6 اور دیگر جماعتوں کے 5 کارکن، جھنگ میں سپاہ صحابہ کے لشکر جھنگوی کے 7 اور تحریک جعفریہ اور سپاہ محمد کے 5، فیصل آباد میں تحریک جعفریہ کے ایک، چنیوٹ میں سپاہ صحابہ کے 3 اور اور تحریک جعفریہ کے 2، سرگودھا میں سپاہ صحابہ کے 2 اور جیش محمد کا ایک، میانوالی میں لشکر جھنگوی کے 2 اور حرکت مجاہدین کے 2، بھکر میں سپاہ صحابہ لشکر جھنگوی کے 5 اور تحریک جعفریہ کے 4، ملتان میں لشکر جھنگوی اور سپاہ صحابہ کے 5، وہاڑی میں سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کے پانچ، خانیوال میں لشکر جھنگوی اور سپاہ صحابہ کے 8، لودھراں میں لشکر جھنگوی کے 6، ساہیوال میں لشکر جھنگوی کے 5 سپاہ محمد کے 5، پاکپتن میں سپاہ صحابہ کے 3 اور سپاہ محمد کے 3 ، اوکاڑہ میں جیش محمد کے 5، بہاولپور میں سپاہ صحابہ کے 12، بہاولنگر میں سپاہ صحابہ کے 5، رحیم یار خان میں سپاہ صحابہ اور لشکر جھنگوی کے 11، ڈی جی خان میں سپاہ صحابہ کے 7، مظفر گڑھ میں لشکر جھنگوی کے 9 اور تحریک جعفریہ کے 2، لیہ میں لشکر جھنگوی کا1 اور راجن پور میں لشکر جھنگوی کے 5 اور سپاہ محمد کے 2 کارکن شامل ہیں۔
خبر کا کوڈ : 328184
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش