2
0
Thursday 12 Dec 2013 13:28

رکاوٹوں کے باوجود جامعہ پشاور میں یوم حسین (ع) کا شاندار انعقاد

رکاوٹوں کے باوجود جامعہ پشاور میں یوم حسین (ع) کا شاندار انعقاد
رپورٹ: ایس اے زیدی

امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پشاور ڈویژن کے زیراہتمام صوبہ خیبر پختونخوا کے سب سے بڑے تعلیمی مرکز جامعہ پشاور میں جامعہ کی انتظامیہ کی جانب سے رکاوٹوں اور پابندی کے باوجود ’’یوم حسین (ع)‘‘ کا شاندار اور باوقار انداز میں انعقاد کیا گیا۔ جس میں مختلف مکاتب فکر کی مذہبی شخصیات، اسکالرز اور پروفیسر صاحبان کے علاوہ اہل سنت اور اہل تشیع طلباء و طالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ تقریب میں یونیورسٹی کی مختلف طلباء تنظیموں کے نمائندے بھی شریک ہوئے۔ اس موقع پر آئی ایس او پشاور ڈویژن کے صدر ضمیر علی جعفری، مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے آرگنائزر علامہ سید سبطین حسینی، خطیب جامعہ شہید عارف حسین الحسینی علامہ عابد حسین شاکری، پاکستان سنی تحریک کے رہنماء ڈاکٹر عبدالرحمان قادری، تحریک منہاج القرآن خیبر پختونخوا کے سربراہ ڈاکٹر غلام شبیر گیلانی، ڈائریکٹر شیخ زید اسلامک سنٹر پشاور یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر دوست محمد خان اور جامع مسجد کوچہ رسالدار کے پیش امام علامہ ارشاد حسین خلیلی نے خطاب کیا۔

’’امام حسین (ع) نجات دہندہ بشریت‘‘ کے عنوان سے منائے جانے والے ’’یوم حسین (ع)‘‘ کیلئے آئی ایس او طلبہ نے یونیورسٹی انتظامیہ سے درخواست کی تھی کہ اس پرنور محفل کے انعقاد کیلئے کوئی ہال فراہم کیا جائے، تاہم یونیورسٹی انتظامیہ نے واضح انکار کر دیا، جس کے بعد امامیہ طلبہ کو مجبوراً یونیورسٹی کے پرل لان میں اس پروگرام کا انعقاد کرنا پڑا۔ لان میں پنڈال سجایا گیا، سکیورٹی کے انتظامات کیلئے امامیہ اسکاوٹس اور پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی۔ بابرکت محفل کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا، جس کے بعد طلبہ نے حمد باری تعالیٰ، نعت رسول مقبول (ص) اور منقبت کی سعادت حاصل کی، بعدازاں تقاریر کا سلسلہ شروع ہوا، سب سے پہلے تحریک منہاج القرآن خیبر پختونخوا کے سربراہ ڈاکٹر غلام شبیر گیلانی کو خطاب کی دعوت دی گئی۔ اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ اس وقت دنیا بھر میں صرف حسین (ع) کے ماننے والوں کیخلاف گھیرا تنگ کیا جا رہا ہے۔ حسینیت کا پرچار کرنے والوں کیخلاف جنگ جاری ہے۔

ڈاکٹر غلام شبیر کا کہنا تھا کہ عصر حاضر ایک مرتبہ پھر کربلا بپا کی جا رہی ہے، ایسے میں ہمارا یہ فرض بنتا ہے کہ کم از کم سرزمین پاکستان پر متحد ہوجائیں، انہوں نے کہا کہ اگر ہم لبیک یاحسین (ع) کہتے ہیں تو ہمارا یہ فرض بنتا ہے کہ ہم آپ (ع) کے ہر حکم پر عمل کریںِ، اور ہماری گردنیں بھی امام حسین (ع) کی تقلید میں قربان ہونے کیلئے تیار ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں حکم قرآن کے تحت اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامنا ہوگا، اور آپس میں تفرقہ سے مکمل طور پر گریز کرنا ہوگا، اسی میں ہم سب کی کامیابی اور نجات ہے۔ بعدازاں پاکستان سنی تحریک خیبر پختونخوا کے رہنماء ڈاکٹر عبدالرحمان قادری کا خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہم آج اس پرنور محفل میں امام انبیاء حضرت محمد (ص) کے گوشہ جگر امام حسین (ع) کی یاد منانے اکٹھے ہوئے ہیں، وقت کی اہم ترین ضرورت ہے کہ ہم امام حسین (ع) کی سیرت پر عمل پیرا ہوں، امام حسین (ع) کی تعلیمات پر عمل کے ذریعے ہی عالم اسلام کو درپیش مسائل اور مشکلات سے نکالا جاسکتا ہے۔

جامعہ شہید عارف حسین الحسینی کے خطیب اور امام جمعہ علامہ عابد حسین شاکری کا کہنا تھا کہ مسلمانوں کے تمام مسالک کے مابین اس قدر مشترکات ہیں کہ انسان کی عقل حیران رہ جاتی ہے، تاہم اس قدر اشتراک کے باوجود لوگ ایک دوسرے کا خون کیوں بہا رہے ہیں۔؟ ایک دوسرے پر تہمت کیوں لگاتے ہیں۔؟ ایک دوسرے کو نقصان کیوں پہنچاتے ہیں۔؟ اگر ہم نے ان مسائل پر سوچ و بچار کی اور ان کا حل نکال لیا تو ہم کامیاب ہیں۔ اس موقع پر جامعہ مسجد کوچہ رسالدار کے پیش امام علامہ ارشاد خلیلی نے بھی مسلمانوں کے مابین اتحاد و وحدت کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ آج مسلمانوں کی مشکلات کا ذمہ دار امریکہ ہے، استعمار کی ہمیشہ سے کوشش رہی ہے کہ مسلمانوں کو کمزور اور تقسیم کرے، تاہم مسلمانوں کو بیدار ہونا ہوگا، اور دشمن کی ان سازشوں اور چالوں کو سمجھتے ہوئے متحد ہونا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ محض کوئی ایک مشترکہ پروگرام منعقد کرنے سے اتحاد ممکن نہیں بلکہ اس کیلئے ٹھوس منصوبہ بندی اور اقدامات کرنا ہوں گے۔

ڈائریکٹر شیخ زائد اسلامک سنٹر پشاور یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر دوست محمد خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ انقلاب اسلامی ایران حسینی جذبہ کے نتیجہ میں کامیاب ہوا، امام خمینی (رہ) کے حسینی جذبے نے ہی ایران میں قائم اڑھائی سو سالہ بادشاہت کو سرنگوں کیا، اور ایک عظیم اسلامی انقلاب برپا کیا۔ انہوں نے کہا کہ اہل تشیع کو اہل سنت اور اہل سنت کو اہل تشیع کی مساجد اور محافل میں شرکت کرنی چاہئے اور ایک دوسرے کیساتھ نماز پڑھنی چاہیے۔ مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے آرگنائزر علامہ سید سبطین حسینی نے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب تک ہم امام حسین (ع) کی سیرت پر حقیقی معنوں میں عمل پیرا نہیں ہوتے، اس وقت تک فلسطین و بیت المقدس اسرائیل کے پنجوں میں جکڑے رہیں گے، کشمیر پر ہندوں کا تسلط قائم رہے گا اور افغانستان پر بھی امریکہ اور دیگر خونخوار طاقتوں کا قبضہ غالب رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ افسوس کیساتھ کہنا پڑتا ہے کہ امام حسین (ع) جیسی ہستی کے نام سے منسوب پروگرام منعقد کرنے کے لیے یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے اجازت نہیں دی جاتی، مہذب تعلیمی اداروں کی انتظامیہ کا ایسا رویہ قابل مذمت ہے۔

آخر میں امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پشاور ڈویژن کے صدر ضمیر علی جعفری شرکاء تقریب سے خطاب کرتے ہوئے معزز مہمانوں اور طلبہ و طالبات کا شکریہ ادا کیا، اور کہا کہ امریکہ اور اسرائیل کی ایماء پر تکفیری ٹولہ امت مسلمہ میں اختلاف و انتشار پیدا کرنے کیلئے کوشاں ہے، انسانیت کی نجات تعلیمات امام حسین (ع) پر عمل پیرا ہونے میں ہیں۔ یومِ حسین (ع) منانے کا مقصد پیغمبر (ص) کی سنّت کو زندہ کرنا ہے۔ جب تک مسلمانان عالم تعصب کی عینک اتار کر نظریہ حسینیت پر متفق نہیں ہوتے، اس وقت تک استعمار کے تسلط سے نکلنا ممکن نہیں۔ ضمیر جعفری کے خطاب کے بعد اس تقریب کا اختتام دعائے وحدت سے ہوا۔ یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے روکاٹوں کے باوجود ’’یوم حسین (ع)‘‘ کا باوقار انداز میں انعقاد اور مختلف مذہبی تنظیموں، علمائے کرام اور اساتذہ سمیت طلبہ تنظیموں کے نمائندوں کی شرکت نے ثابت کر دیا کہ امام عالی مقام کا ذکر کسی اجازت کا محتاج نہیں، اور جہاں اس ذکر کو محدود کرنے کی کوشش کی جائے گی، وہاں یہ ذکر مزید بہتر انداز میں ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 329697
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

United Kingdom
An extremely nice programme


Mashallah brothers, God bless you
great program! Stay blessed. Islam Zinda hota ha her kerbala k baad
متعلقہ خبر
ہماری پیشکش