0
Wednesday 1 Jan 2014 20:35

کوئٹہ، زائرین کی بس پر خودکش حملہ، 3 افراد جاں بحق، متعدد زخمی

کوئٹہ، زائرین کی بس پر خودکش حملہ، 3 افراد جاں بحق، متعدد زخمی

اسلام ٹائمز۔ کوئٹہ میں نئے سال کا آغاز دہشت گردی کے واقعے سے ہوا، خودکش حملہ آور نے زائرین کی بس سے بارود سے بھری کار ٹکرا دی جس سے 3 افراد جاں بحق ہو گئے اور پولیس اہلکاروں، خواتین اور بچوں سمیت اکتیس افراد زخمی ہو گئے۔ مجلس وحدت مسلین اور تحفظ عزاداری کونسل نے تین روزہ سوگ اور کوئٹہ میں ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔ زائرین کی ایک اور بس پر حملہ، نئے سال کا پہلا دن دہشت گردوں نے خون میں نہلا دیا ۔ اختر آباد میں قمبرانی روڈ پر خودکش حملہ آور نے ایران سے آنے والی زائرین کی بس سے بارود سے بھری کار ٹکرا دی۔ زوردار دھماکے سے بس الٹ گئی اور اس میں آگ بھڑک اٹھی۔ بس کی حفاظت پر مامور سکیورٹی کی چار گاڑیوں میں سے دو کو شدید نقصان پہنچا۔ اس موقع پر قیامت صغٰری کے مناظر تھے، زخمی تڑپ رہے تھے، ہر طرف افراتفری مچی ہوئی تھی۔ زخمیوں کو بڑی مشکل سے جلتی ہوئی بس میں سے نکالا گیا۔ ایس ایچ او شالکوٹ تھانے کے مطابق خودکش حملہ آور نے مخالف سمت سے گاڑی بس سے ٹکرا دی۔ عینی شاہدین کے مطابق فائر بریگیڈ کی گاڑیاں تاخیر سے پہنچیں، اس وقت تک بس مکمل طور پر جل چکی تھی۔

سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ خودکش حملے میں 100 کلو دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا۔ زخمیوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں، بیشتر مسافروں کا تعلق کوہاٹ، ڈیرہ اسماعیل خان، ٹانک اور قریبی علاقوں سے ہے۔ کئی پولیس اہلکار بھی دھماکے میں زخمی ہوئے، زخمیوں کو سی ایم ایچ اور بولان میڈیکل کمپلیکس منتقل کر دیا گیا جہاں کچھ کی حالت تشویشناک ہے۔ صدر ممنون حسین، وزیراعظم نواز شریف، وزیراعلیٰ بلوچستان عبدالمالک بلوچ، آصف زرداری، الطاف حسین، عمران خان، منور حسن، طاہرالقادری نے معصوم جانوں کے ضیاع کی شدید مذمت کی ہے۔ مجلس وحدت مسلین نے تین روزہ سوگ اور کوئٹہ میں ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔

دیگر ذرائع کے مطابق کوئٹہ کے علاقے قمبرانی روڈ کے قریب اختر آباد میں زائرین کی بس کے قریب دھماکے کے نتیجے میں 3 افرادجاں بحق جبکہ متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق زخمیوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں جبکہ دھماکے میں مزید ہلاکتوں کا خدشہ بھی ظاہر کیا جا رہا ہے۔ سی سی پی او عبدالرزاق چیمہ کے مطابق زائرین کی بس ایران سے کوئٹہ آ رہی تھی کہ اس کے قریب دھماکا کیا گیا جبکہ دھماکے کے بعد علاقے میں فائرنگ بھی کی گئی۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق زائرین کی بس کو دھماکے سے شدید نقصان پہنچا ہے۔ زخمیوں کو بس سے نکال کر اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ دھماکے کے نتیجے میں بس مکمل طور پر تباہ ہو گئی ہے۔  پولیس کے مطابق دھماکے سے سکیورٹی فورسز کی گاڑی کو بھی نقصان پہنچا ہے جبکہ دھماکے کی زد میں آ کر پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے ہیں۔ سکیورٹی فورسز نے پورے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور کسی کو متاثرہ بس کے قریب جانے نہیں دیا جا رہا تھا۔ واضح رہے کہ یہ نئے سال 2014ء کا پہلا دہشت گردی کا واقعہ ہے۔ دریں اثناء متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین، عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما اسفندیار ولی، سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کوئٹہ میں ہونے والے سال کی پہلی دہشت گردی کے واقعے کی شدید مذمت کی ہے جبکہ مجلس وحدت مسلمین نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے 3روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔ مجلس وحدت مسلمین کے سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس نے کہا ہے کہ بس پر حملہ حکومت کی ناکامی ہے۔ وزیر اطلاعات بلوچستان عبدالرحیم نے واقعے میں 3 افراد کے جاں بحق اور متعدد افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ دھماکا خیز مواد سڑک کنارے کھڑی گاڑی میں نصب تھا۔

خبر کا کوڈ : 336445
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش