0
Sunday 5 Jan 2014 21:51
سندھ دھرتی ماں ہے، ماں کو کوئی تقسیم نہیں کرسکتا

سندھی بولنے والوں کیلئے سندھ ون اور باقیوں کیلئے سندھ ٹو بنا دیا جائے، الطاف حسین

منور حسن نے ایک دہشتگرد کو شہید کہا تو کوئی قیامت نہیں آئی لیکن میرے بیان پر طوفان کھڑا کر دیا گیا
سندھی بولنے والوں کیلئے سندھ ون اور باقیوں کیلئے سندھ ٹو بنا دیا جائے، الطاف حسین
اسلام ٹائمز۔ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کہتے ہیں کہ سندھ دھرتی ان کی ماں ہے، ماں کو کوئی تقسیم نہیں کرسکتا، اگر پیپلز پارٹی سب کو ایک نظر سے نہیں دیکھتی تو پھر سندھیوں کیلئے سندھ ون اور باقی زبانیں بولنے والوں کیلئے سندھ ٹو بنا دیا جائے۔ کراچی گلشن اقبال میں جلسے سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے الطاف حسین ایک بار پھر جوشیلے انداز میں نظر آئے، انہوں نے کہا کہ جب دروازے چاروں طرف سے بند کر دیئے جاتے ہیں تو جدوجہد کرنے والے باہر نکلنے کا راستہ بنا ہی لیتے ہیں، پیپلز پارٹی نے غیر قانونی حلقہ بندیاں کیں اور بلدیاتی نظام کے حوالے سے بھی دھاندلی کی جس کے خلاف عدالت نے تاریخی فیصلہ دیا، انہوں نے کہا کہ ہماری مذاکرات کی کوششوں کے جواب میں کہا گیا کہ تمہاری ایسی کی تیسی ہم جو چاہے کر سکتے ہیں۔ الطاف حسین نے کہا کہ سندھ ہماری ماں ہے ماں کو کوئی تقسیم نہیں کرسکتا، ہمیں تو بس ہمارے جائز حقوق دے دو یا پھر پیپلز پارٹی سندھیوں کو لیکر سندھ ون کے مزے اڑائے اور ہمیں سندھ ٹو میں جینے دے۔ الطاف حسین کا کہنا تھا کہ قوم پرست چیمپیئن بتائیں کہ سندھ کو این ایف سی ایوارڈ انہوں نے دلوایا یا پھر ایم کیو ایم نے، اگر ایم کیو ایم کھڑی ہوگئی تو کالا باغ ڈیم بھی ضرور بنے گا، پیپلز پارٹی والے ذوالفقار علی بھٹو کی لاش کی طرح کالا باغ ڈیم کی لاش کو بھی چھوڑ کر بھاگ جائیں گے۔ ایم کیو ایم کے قائد نے کہا کہ منور حسن نے طالبان کو شہید کہا تو کوئی طوفان نہیں آیا، سراج الحق کی نئے سانحہ ڈھاکہ کی وارننگ پر کہیں شور نہیں اٹھا، لیکن میرے بیان پر طوفان کھڑا کر دیا گیا۔ الطاف حسین نے کہا کہ ایم کیو ایم کے کارکنوں کو خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں، ابھی اپنے ساتھیوں کی لاشیں اٹھانے والے زندہ ہیں، کارکن آج بھی کڑے سے کڑے حالات کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہیں۔

دیگر ذرائع کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین کا جلسہ عام سے ٹیلی فونک خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آج ملک کے حوالے سے اہم باتیں کرنے جا رہا ہوں۔ ہم نہ کبھی ڈرے اور نہ ہی خوفزدہ ہوئے ہیں۔ خون بہنے کے بعد مذاکرات سے بہتر ہے کہ پہلے بات کر لو۔ ایم کیو ایم بدلہ لینے پر نہیں بلکہ معاف کرنے پر یقین رکھتی ہے۔ الطاف حسین کا کہنا تھا کہ میں نے یہ نہیں کہا تھا کہ سندھ کو تقسیم کر دیں۔ سندھ دھرتی میری ماں ہے، ماں کو کوئی تقسیم نہیں کر سکتا، تاہم وسائل کی تقسیم طے کر لیں تو بہتر ہے۔ حقوق نہیں دینے تو سندھی بولنے والوں کیلئے سندھ ون اور باقیوں کیلئے سندھ ٹو بنا دیا جائے۔ دنیا فیصلہ کرے گی کہ کون زیادہ ترقی کرتا ہے۔ ''سندھ کے نمبر ٹو بننے کیلئے ہم تیار ہیں''۔ ہم اپنے تمام زبانیں بولنے والوں کے ساتھ سندھ ٹو میں رہنے کو تیار ہیں۔ پیپلز پارٹی اپنے لوگوں کے ساتھ سندھ نمبر ون میں رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میں نے کبھی سندھ کو تقسیم کرنے کی بات نہیں کی۔ اے این پی نے قومی اسمبلی میں کہا تھا کہ اگر کالا باغ ڈیم بنا تو پاکستان کو ختم کر دینگے۔ جب منور حسن نے ایک دہشتگرد کو شہید کہا تو کوئی قیامت نہیں آئی۔ سراج الحق نے کہا کہ اگر حق نہ دیا گیا تو مشرفی پاکستان جیسے سانحے کیلئے تیار رہیں۔ ٹیلی فونک خطاب میں الطاف حسین کا کہنا تھا کہ بلدیاتی انتخابات کیلئے پیپلز پارٹی نے غیر قانونی طریقے اپنائے۔ عدالت نے حلقہ بندیوں کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔ اگر بے ایمانی کی جائے گی تو اس کا نقصان ملک کو پہنچے گا۔ جب ایمانداری سے وسائل نہ ملیں تو احساس محرومی پیدا ہوتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میں 24 سال سے ملک سے باہر بیٹھا ہوں لیکن آج تک کوئی چھوڑ کر نہیں گیا۔ میرے گذشتہ بیان کو سیاق و سباق سے ہٹا کر بیان کیا گیا۔ طاقت کی بنیاد پر کسی کی جائز آواز کو دبایا نہیں جا سکتا، میں کہتا ہوں کہ ہمیں ماضی سے سبق سیکھنا چاہیئے، آج بھی ہم کڑے سے کڑے حالات کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں، طاقت کی بات نہیں کی جائے ورنہ اس جلسے کی تعداد سب کے سامنے ہے۔ میں جو کہتا ہوں وہ کرتا ہوں، ایم کیو ایم بدلہ لینے پرنہیں، معاف کرنے پر یقین رکھتی ہے۔
خبر کا کوڈ : 337788
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش