0
Thursday 30 Jan 2014 15:57

پولیس اور رینجرز دہشتگردوں کے نشانے پر، کراچی کے 29 علاقے حساس قرار

پولیس اور رینجرز دہشتگردوں کے نشانے پر، کراچی کے 29 علاقے حساس قرار

رپورٹ: ایس زیڈ ایچ جعفری

شہر قائد کراچی میں دہشتگردی میں اضافہ ہو گیا ہے، دہشتگردی کی حالیہ تیز لہر میں جہاں بےگناہ نہتے شہریوں کو پاکستان دشمن دہشتگرد عناصر نے اپنی بربریت کا نشانہ بنایا ہے وہیں پولیس اور رینجرز سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں پر بھی حملوں میں اضافہ ہو گیا ہے۔ خفیہ اداروں نے اس حوالے سے ایک رپورٹ تیار کی ہے جس میں کراچی کے بائیس علاقوں کو حساس جبکہ سات علاقوں کو انتہائی حساس قرار دے دیا ہے۔ خفیہ اداروں کی تازہ رپورٹ کے مطابق دہشت گرد عناصر کی جانب سے سڑک کنارے دھماکوں کے ذریعے سکیورٹی اہلکاروں کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔ کراچی میں رواں ماہ قانون نافذ کرنے والے اداروں بشمول پولیس اور رینجرز کے اہلکاروں کو مسلسل نشانہ بنائے جانے کے بعد خفیہ اداروں نے اپنی تازہ رپورٹ تیار کی ہے جس میں ان پولیس اور رینجرز سمیت قانون نافذ کرنے والے تمام اداروں کو ہائی الرٹ رہنے کا حکم دیا گیا ہے۔
 
خفیہ اداروں کی رپورٹ کے مطابق دہشت گرد عناصر کراچی کے انتیس علاقوں میں بڑی کارروائیوں کا ارادہ رکھتے ہیں اس سلسلے میں اورنگی ٹاؤن، پیر آباد، کٹی پہاڑی، لانڈھی، سچل، لسبیلہ، شاہ لطیف ٹاؤن، شارع نور جہاں، قیوم آباد، جمشید کوارٹر، قائد آباد، سائٹ، سہراب گوٹھ، منگھوپیر، قصبہ کالونی، بنارس اور دیگر علاقوں میں روڈ سائڈ دھماکے کئے جا سکتے ہیں۔ دہشتگردوں اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کراچی میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن کی شدت بھی ان علاقوں میں زیادہ پائی جاتی ہے جس کی وجہ ان علاقوں میں قائم دہشتگرد عناصر کے نیٹ ورکز کا فعال ہونا ہے، اسی لئے دہشتگرد عناصر ان علاقوں میں پولیس اور رینجرز کر خاص طور پر نشانہ بنا کر ان علاقوں میں جاری ٹارگٹڈ آپریشن کو متاثر کرنا ہے۔

خفیہ اداروں کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ دہشت گرد عناصر ان علاقوں میں گشت کرنے والے پولیس اور رینجرز اہلکاروں کی موٹر سائیکلوں، موبائل، بکتربند گاڑیوں اور چوکیوں کو نشانہ بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ کراچی میں دہشتگرد عناصر کی جانب سے پولیس اور رینجرز پر تازہ دہشتگردانہ حملوں کے بعد اعلٰی پولیس اور رینجرز افسران نے اہلکاروں کو اپنے روٹ تبدیل کرنے کی ہدایت کی ہے جب کہ مستقل بنیادوں پر قائم پولیس کی پکٹیں بھی ختم کی جا رہی ہیں۔ خفیہ اداروں کی تازہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اہلکار احتیاطی طور پر ڈیوٹی کے علاوہ دورانِ سفر یونیفارم استعمال نہ کریں اور اپنی نقل و حرکت کو خفیہ رکھیں۔ دوسری جانب ترجمان رینجرز سندھ نے پولیس اور رینجرز اہلکاروں کو نشانہ بنانے کے حوالے سے اپنے بیان میں کہا ہے کہ دہشتگردوں کے بزدلانہ حملوں سے ہمارے حوصلے پست نہیں ہوں گے، دہشت گردوں کے خلاف رینجرز، پولیس اور کراچی کے شہری متحد ہیں۔ ترجمان نے مزید کہا کہ بزدلانہ کارروائیاں ہمیں مقصد سے نہیں ہٹا سکتیں، پولیس اور رینجرز کراچی میں طالبان و دیگر دہشتگرد اور جرائم پیشہ عناصر سے نمٹنے کیلئے تیار ہیں۔

خبر کا کوڈ : 346678
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش