0
Sunday 2 Feb 2014 23:54

ہریانہ کے وزیراعلٰی کو بیروزگار مشتعل نوجوان نے تھپڑ جڑ دیا

ہریانہ کے وزیراعلٰی کو بیروزگار مشتعل نوجوان نے تھپڑ جڑ دیا
اسلام ٹائمز۔ بھارتی صوبے ہریانہ کے وزیر اعلیٰ بھوپندر سنگھ ہودا پانی پت کے علاقے میں حکمران جماعت کانگرس کی ریلی میں شریک تھے جیسے ہی انہوں نے گاڑی کی چھت سے باہر نکل کر اپنے حامیوں کے نعروں کا جواب دینا شروع کیا تو اچانک ایک نوجوان گاڑی کے پائیدان پر چڑھا اور وزیراعلیٰ بھوپندر سنگھ کو تھپڑ دے مارا۔ اس سے پہلے کے وہ دوسرا تھپڑ رسید کرتا وزیراعلٰی نے دھکا دے کر اسے گاڑی سے اتار دیا۔ پولیس نے تھپڑ مارنے والے نوجوان کو گرفتار کر لیا ہے جو ایک عرصے سے بیروزگار تھا۔ عام شہریوں کے ہاتھوں بھارتی نیتاؤں کی پٹائی کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔ اس سے پہلے بھی کئی بھارتی سیاستدان عام شہریوں سے مار کھا چکے ہیں۔ 2009ء میں احمد آباد میں ایک جلسے کے دوران بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ پر ایک نوجوان نے جوتا برسانے کی کوشش کی جو ناکام رہی۔ 2012ء میں کانگرس رہنماء راہول گاندھی پر دہرادن شہر میں ریلی کے دوران ایک شخص نے جوتا برسایا لیکن وہ محفوظ رہے۔ اپوزیشن رہنماء ایل کے ایڈوانی کو اپنی ہی جماعت کے ایک کارکن نے جوتا مار کر ہلچل مچا دی تھی۔ بھارتی وزیر داخلہ پی چدم برم کو پریس کانفرنس کے دوران جرنیل سنگھ نامی ایک سکھ نے جوتا دے مارا تھا۔ 15 اگست 2010ء کو مقبوضہ کشمیر کے کٹھ پتلی وزیراعلٰی عمر عبداللہ ایک پولیس اہلکار کے غصے کا نشانہ بنے۔ عام آدمی پارٹی کے سربراہ اور نئی دلی کے وزیراعلٰی اروند کیجروال بھی لکھنو میں ہندو انتہا پسندوں کا نشانہ بن چکے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 347779
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش