0
Thursday 13 Feb 2014 01:59
مذاکرات کیلئے عوام اور فوج کی حمایت حاصل ہے

عوام اور طالبان دونوں ہی خوشخبری سننا چاہتے ہیں، نواز شریف

عوام اور طالبان دونوں ہی خوشخبری سننا چاہتے ہیں، نواز شریف
اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کی سرزمین کسی ملک کیخلاف استعمال نہیں ہوگی اور طالبان کے ساتھ مذاکرات میں پیش رفت ہوسکتی ہے۔ ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ عوام اور طالبان دونوں ہی خوشخبری سننا چاہتے ہیں، طالبان سے مذاکرات کیلئے عوام اور فوج کی حمایت حاصل ہے۔ وزیراعظم نے ترک صدر کے عشایئے میں بھی شرکت کی۔ اس سے پہلے وزیراعظم نواز شریف نے ترک صدر کے صاحبزادے احمد گل سے ملاقات کی، جس میں پاکستان میں سرمایہ کاری کے فروغ سے متعلق امور پر غور کیا گیا۔ بدھ کی صبح انقرہ ایئرپورٹ پر وزیراعظم نواز شریف اور ان کے وفد کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔ ترک وزیر ماحولیات ادریس گلل جے نے وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کی۔ وزیراعظم نواز شریف پاک ترک افغان سہ فریقی کانفرنس میں شرکت کے علاوہ ترک صدر، وزیراعظم اور اعلٰی حکام سے ملاقاتیں کریں گے۔

دیگر ذرائع کے مطابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ طالبان سے مذاکراتی عمل کی فوج حمایت کر رہی ہے، جو لوگ دھماکے کر رہے ہیں طالبان نے اس کا نوٹس لینے کی یقین دہانی کرائی ہے۔ چاہتے کہ پاک سرزمین کسی دہشتگردی کے لیے استعمال نہ ہو۔ طالبان سے بھی خوش خبری سننا چاہتے ہیں۔ ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ دہشت گردی کے سدباب کے لیے مذاکراتی کمیٹی کی کارکردگی تسلی بخش ہے۔ فوج بھی مذاکرات کی حمایت کر رہی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ افغان صدر حامد کرزئی چاہتے ہیں کہ طالبان سے مل کر بات کی جائے، مگر طالبان ایسا نہیں چاہتے۔ 
ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کا استحکام پاکستان کے استحکام سے مشروط ہے، چاہتے ہیں کہ افغانستان میں الیکشن پراسس پرامن ہو۔ طالبان رہنما ملا برادر کو رہا کر دیا، اب یہ افغانستان کا معاملہ ہے، اس نے بھی ہمارے لوگ رہا کئے تھے۔ وزیراعظم نواز شریف نے زور دیا کہ بھارت سے لائن آف کنٹرول پر میکنزم بننا چاہیے۔ انڈیا سے اہم ایشوز پر پیش رفت ہوئی ہے، ڈی جی ایم اوز کی میٹنگ میں طے پایا ہے کہ آئندہ گولہ باری نہیں ہوگی۔ وزیراعظم نواز شریف نے کشمیر کو بڑا مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ سے مسئلہ کشمیر کے حل کی درخواست کی تھی۔ اس سے پہلے وزیراعظم محمد نواز شریف سہ فریقی کانفرنس میں شرکت کیلئے ترکی پہنچے تو ان کا شاندار استقبال کیا گیا۔ وزیراعظم، افغان صدر حامد کرزئی سے ملاقات کے علاوہ ترک صدر عبداللہ گل اور وزیراعظم طیب اردوان سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔
خبر کا کوڈ : 351080
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش