0
Wednesday 9 Apr 2014 11:16

بلوچستان میں طاقت کا استعمال آخری آپشن ہے، ممنون حسین

بلوچستان میں طاقت کا استعمال آخری آپشن ہے، ممنون حسین

اسلام ٹائمز۔ صدر پاکستان ممنون حسین نے منگل کو بلوچستان سے متعلق معاملات کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ بلوچستان کابینہ کے ارکان سے خطاب کرتے ہوئے، صدر نے کہا کہ حکومت بلوچ رہنماؤں کے ساتھ بات چیت کے لئے راہ ہموار کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے کم ترقی یافتہ صوبے بلوچستان سے متعلق معاملات پر ایک پر امن حل تلاش کرنے کی تمام کوششیں کی جا رہی ہیں۔ صدر نے کابینہ کے ارکان کو یقین دلایا کہ سیاسی ذرائع کے ذریعے امن کی بحالی حکومت کی اولین ترجیح ہے تاہم بلوچستان میں طاقت کا استعمال آخری آپشن ہوگا۔ صدر بلوچستان کا دورہ اس وقت کر رہے ہیں جب صوبے میں تشدد کے واقعات میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ ممنون حسین نے کہا کہ حکومت بلوچستان کو سماجی ترقی کے لحاظ سے ملک کے دیگر حصوں کے برابر لانے کے لئے پرعزم ہیں۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو صوبے میں ترقی اور خوشحالی کے لئے کوششیں دوگنا کرنے کی ہدایت دی۔

عوامی نیشنل پارٹی کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے، صدر نے ارباب عبدالظاہر کاسی کی گمشدگی پر تشویش کا اظہار کیا۔ کاسی کو 2013ء میں مسلح عسکریت پسندوں نے کوئٹہ کے پٹیل روڈ کے علاقے سے اغواء کر لیا تھا۔ ممنون حسین نے وفد کو کاسی کا نام طالبان کے ساتھ تبادلے کی فہرست میں شامل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ صدر نے اے این پی کے وفد سے کہا کہ تبادلے کی فہرست میں ان کا نام شامل کیا جائے گا۔ اس سے پہلے صدر کو گورنر ہاؤس میں بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال اور ترقیاتی منصوبوں کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔ صدر سیاسی رہنماؤں اور قبائلی عمائدین سے ملنے کے لئے بلوچستان کے دو روزہ دورے پر ہیں۔

خبر کا کوڈ : 370866
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش