0
Saturday 30 Aug 2014 22:21

کوئٹہ،صحافیوں کا بلوچستان اسمبلی سے علامتی واک آؤٹ اور اسمبلی کے سامنے احتجاجی مظاہرہ

کوئٹہ،صحافیوں کا بلوچستان اسمبلی سے علامتی واک آؤٹ اور اسمبلی کے سامنے احتجاجی مظاہرہ
اسلام ٹائمز۔ بلوچستان یونین آف جرنلسٹ کے زیراہتمام نیوز ایجنسی "آن لائن" کے بیورو چیف ارشاد احمد مستوئی، رپورٹر عبدالرسول اور اکاوٹئنٹ محمد یونس کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف صحافیوں نے بلوچستان اسمبلی سے علامتی واک آؤٹ اور اسمبلی کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کے زیراہتمام نیوز ایجنسی آن لائن کے بیورو چیف ارشاد احمد مستوئی رپورٹر عبدالرسول اور اکاؤنٹنٹ محمد یونس کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف احتجاج کا سلسلہ تیسرے روز بھی جاری رہا۔ ہفتہ کو صوبائی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر میر جان محمد جمالی کی صدارت میں شروع ہوا، تلاوت کلام پاک کے بعد صحافیوں نے اپنے ساتھیوں کی ٹارگٹ کلنگ اور اب تک حکومت کی سرد مہری اور تفتیشن میں سست روی کے خلاف اسمبلی اجلاس سے علامتی واک آؤٹ اور صوبائی اسمبلی کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس موقع پر بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کے سینئر نائب صدر نسیم حمید یوسفزئی، پریس کلب کے جنرل سیکرٹری عبدالخالق اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ انتہائی افسوس کا مقام ہے کہ 40 گھنٹے سے زائد گزرنے کے باوجود اب تک صحافیوں کی ٹارگٹ کلنگ کے حوالے سے کسی قسم کی نہ تو کوئی پیش رفت ہوئی اور نہ ہی اس سلسلے میں صحافیوں کو صورتحال سے آگاہ کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ گذشتہ روز مسلح افراد نے آن لائن نیوز ایجنسی کے دفتر میں گھس کر 3 صحافیوں کو شہید کیا، مگر یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں بلکہ اب تک 35 سے زائد صحافی شہید ہوچکے ہیں، موجودہ صوبائی حکومت نے اقتدار میں آتے ہی صحافیوں کے قتل کے واقعات کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن بنانے کا وعدہ کیا تھا لیکن اس پر اب تک عمل نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ صحافیوں کے قتل میں ملوث افراد کی گرفتاری تک احتجاج جاری رہے گا۔ صحافیوں نے اسمبلی کے سامنے ایک گھنٹہ تک احتجاج کیا مگر کسی رکن اسمبلی نے صحافیوں سے اظہار یکجہتی نہیں کیا۔ جس کے بعد صحافیوں نے اجلاس کی کارروائی کا مکمل بائیکاٹ کر دیا۔ دریں اثناء بی یو جے اور کوئٹہ پریس کلب کا ہنگامی اجلاس پریس کلب کے صدر رضا الرحمن کی صدارت میں ہوا، جس میں صحافیوں کی بڑی تعداد نے حصہ لیا۔ اجلاس میں سینیئر صحافی ارشاد احمد مستوئی رپورٹر عبدالرسول اور اکاؤٹنٹنٹ محمد یونس کی ٹارگٹ کلنگ اور واقعے میں ملوث اافراد کی تاحال گرفتاری کے سلسلے میں پیشرفت نہ ہونے، صوبائی حکومت کی جانب سے جوڈیشل کمیشن بنانے کا وعدہ پورا نہ کئے جانے اور ارکان اسمبلی کی بے حسی پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ اس وقت صحافی مکمل طور پر عدم تحفظ کا شکار ہیں اور حکومت کی جانب سے ان کے تحفظ کیلئے اقدامات نہیں کئے جا رہے ہیں۔ اجلاس میں صوبائی اسمبلی کے اجلاس کی کارروائی کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا گیا اور آئندہ کا لائحہ عمل طے کرنے کیلئے جوائنٹ میڈیا ایکشن کمیٹی کا اجلاس آج دن ایک بجے طلب کرلیا گیا ہے جبکہ صحافیوں ارشاد مستوئی، عبدالرسول اور محمد یونس کے قتل کے خلاف آج سہ پہر 3 بجے احتجاجی ریلی بھی نکالی جائے گی۔
خبر کا کوڈ : 407429
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش