0
Saturday 8 Nov 2014 07:47
داعش کیخلاف کارروائی کیلئے ایران سے فوجی تعاون کا امکان مسترد

اوباما نے عراقی اور کرد فوجیوں کی تربیت کیلئے مزید 1500 فوجی عراق بھیجنے کی منظوری دے دی

اوباما نے عراقی اور کرد فوجیوں کی تربیت کیلئے مزید 1500 فوجی عراق بھیجنے کی منظوری دے دی
اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر باراک اوباما نے 1500 مزید فوجی اہلکار عراق بھیجنے کی منظوری دے دی ہے، وائٹ ہائوس سے جاری بیان کے مطابق عراق بھیجے جانے والے 1500 اہلکار عراقی اور کرد فوجیوں کو تربیت فراہم کریں گے، اس سلسلے میں کانگریس سے 5 ارب 6 کروڑ ڈالر رقم کی منظوری لی جائے گی۔ یہ رقم عراق اور شام میں جاری فوجی آپریشن میں استعمال ہوگی، اس رقم میں سے ایک ارب 6 کروڑ ڈالر عراقی اور کرد فوجیوں کی تربیت اور مسلح کرنے پر صرف ہوگی۔ بیان کے مطابق عراق بھیجے جانے والی امریکی اہلکار کسی فوجی کارروائی میں حصہ نہیں لیں گے۔ ان امریکی فوجیوں کی عراق روانگی کے بعد عراق میں موجود امریکی فوجی مشیروں کی تعداد تقریباً دگنی ہوجائے گی۔ اس سے قبل تقریباً ایک ہزار ایک سو امریکی فوجی مشیر عراقی فوجیوں کو ٹریننگ دینے کے مقصد سے عراق بھیجے جاچکے ہیں۔ 

ادھر امریکہ نے شام اور عراق میں شدت پسند تنظیم داعش کے خلاف کارروائی کے لئے ایران سے فوجی تعاون کے امکان کو رد کر دیا ہے۔ وائٹ ہائوس میں پریس بریفنگ کے دوران سکیورٹی ایڈوائزر سوزن رائس کا کہنا تھا کہ امریکہ نے اس سلسلے میں ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کو کوئی خط نہیں بھیجا۔ رائس نے کہا کہ مشرق وسطٰی میں داعش کی پیش قدمی روکنے کے لیے ایران سے فوجی تعاون سمیت کسی بھی قسم کے تعاون کا کوئی امکان نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جی-20 اجلاس کے دوران روسی صدر ولادیمیر پوٹن اور صدر اوباما کے درمیان ملاقات کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔  
خبر کا کوڈ : 418456
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش