0
Thursday 15 Jan 2015 18:05

لاہور میں پٹرول کی قلت شدت اختیار کر گئی، فلاحی ادارے کی ایمبولینس سروس بھی معطل

لاہور میں پٹرول کی قلت شدت اختیار کر گئی، فلاحی ادارے کی ایمبولینس سروس بھی معطل
اسلام ٹائمز۔ لاہور شہر میں پٹرولیم مصنوعات کی قلت کے باعث ہزاروں گاڑیوں کی بریکیں لگ چکی ہیں جبکہ پاکستان کے سب سے بڑے رفاعی ادارے ایدھی فاؤنڈیشن نے پٹرول نہ ملنے پر اپنی ایمبولینس سروس بند کر دی ہے۔ تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے ساتھ سستے پٹرول کے معاہدے کے بعد پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں تبدیلی ہوئی ہے جس کے باعث گزشتہ روز سے لاہور شہر میں ڈیزل اور پیٹرول کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے۔ پیٹرولیم مصنوعات کی قلت کے باعث ملک کے سب سے بڑے رفاعی ادارے ایدھی فاؤنڈیشن نے اپنی ایمبولینس سروس بند کر دی ہے اور تمام ایمبولینس گاڑیاں ایدھی کے سرکل آفس کے سامنے جمع ہو چکی ہیں۔ ایدھی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس وقت چار سے پانچ گاڑیاں فیلڈ میں ہیں اور کچھ دیر میں ان میں بھی ایندھن ختم ہو جائے گا جس کے بعد ایمبولینس سروس مکمل طور پر بند ہو جائے گی۔ ایمبولین سروس کی بندش سے شہر میں زخمی نہ تو ہسپتال پہنچ پائیں گے نہ ہی مریضوں اور میتوں کو منتقل کیا جا سکے گا۔ ایمبولینس سروس کو بحال کرنے کے لیے ضلعی انتظامیہ اور حکومت نے تاحال کسی قسم کے اقدامات نہیں کے۔

دوسری جانب پی ایس او کے پاس صرف قومی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے صرف 7 روز کا ذخیرہ باقی ہے۔ پی ایس او انتظامیہ نے حکومت سے فوری طور پر واجب الادا رقم میں سے پچاس ارب روپے طلب کر لیے ہیں۔ ادھر شہریوں نے پنجاب حکومت کو کوسنے دینے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے اور کئی شہری تو حکمرانوں کو صلواتیں سناتے دکھائی دیتے ہیں۔ ایک شہری عمر فاروق کا کہنا تھا کہ حکمرانوں کو ہمارے مسائل کا ادراک ہی نہیں، تین 2 دن پٹرول کے لئے دھکے کھا رہے ہیں لیکن کہیں بھی پٹرول نہیں مل رہا۔ راشد محمود کا کہنا تھا کہ حکومت اس قلت کے ذمہ داروں کو تعین کرے اور اس کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔ ایک اور شہری عباس سرور نے کہا کہ میں 110 روپے لٹر کے حساب سے ابھی پٹرول ڈلوا کے آیا ہے، اس قلت سے ذخیرہ اندوز فائدہ اٹھا رہے ہیں اور مہنگے داموں پٹرول فروخت کر رہے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 432714
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش