0
Wednesday 17 Nov 2010 20:43

سابق فرانسیسی وزیر دفاع کا پاکستان سے اسلحہ معاہدے میں رشوت کا اعتراف

سابق فرانسیسی وزیر دفاع کا پاکستان سے اسلحہ معاہدے میں رشوت کا اعتراف
 پیرس:اسلام ٹائمز-اے آر وائی نیوز کے مطابق سابق فرانسیسی وزیر دفاع چارلس ملن نے انیس سو پچانوے میں پاکستان کے ساتھ دفاعی ڈیل کیلئے رشوت دیئے جانے کی تصدیق کر دی ہے۔یہ بیان انھوں نے پیرس میں تحقیقاتی کمیشن کے سامنے دیا،جو پاک فرانس دفاعی سودے میں،رشوت دیئے جانے کی تحقیقات کر رہا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ انیس سو پچانوے میں فرانسیسی صدر یاک شیراک نے عہدہ سنبھالنے کے بعد چارلس ملن کو ہدایت کی تھی کہ اگر اس سودے میں کک بیک کا شائبہ بھی ہو تو ڈیل کینسل کر دی جائے۔
ڈیل کی تحقیقات کرنے والے مجسٹریٹ اس پہلو پر بھی تفتیش کر رہے ہیں کہ آیا موجودہ صدر نکولس سرکوزی کی کمپنی اس بدعنوانی میں ملوث رہی تھی اور کیا تین کروڑ ڈالر کی رقم انکی انتخابی مہم کیلئے بھی استعمال ہوئی۔رپورٹس میں الزام لگایا گیا ہے کہ ڈیل کا بڑا حصہ یعنی آٹھ کروڑ ڈالر کک بیک کی صورت میں پاکستانی حکام کے حصے میں آئے۔
جنگ نیوز کے مطابق فرانس کے سابق وزیر دفاع چارلس ملن نے پاکستان کے ساتھ ہتھیاروں کے معاہدے میں رشوت کے شواہد موجود ہونے کا اعتراف کیا ہے۔غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پیرس میں تفتیشی مجسٹریٹ کے سامنے اپنے بیان میں سابق فرانسیسی وزیر دفاع چارلس ملن نے اعتراف کیا ہے کہ پاکستان کے ساتھ کئے گئے ہتھیاروں کے معاہدے میں رشوت دیئے جانے کے شواہد پائے گئے۔یہ شواہد سیکرٹ سروس کی رپورٹس اور فرانسیسی وزارت دفاع کے تجزیوں کی روشنی میں سامنے آئے تھے۔پاکستان اور فرانس کے درمیان اسلحہ کا معاہدہ 1995 میں ہوا تھا۔
سابق صدر یاک شیراک نے اقتدار میں آنے کے فوری بعد ملن کو معاہدے سے رشوت کے خاتمے کا ہدف دیا تھا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صدر شیراک نے ملن کو ہدایت کی تھی کہ معاہدوں میں رشوت کی موجودگی کی چھان بین کی جائے اور نئے سرے سے معاہدے کئے جائیں۔کراچی میں مئی 2002 کو 11 فرانسیسی انجینئرز کی ہلاکت کے سلسلے میں ہونے والی انکوئری کمیٹی کے سامنے چارلس ملن کو طلب کیا گیا تھا۔

خبر کا کوڈ : 44382
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش